سعودی عرب میں مالک مکان اور کرایہ دار کی ذمہ داریاں کیا ہیں؟
پندرہ سے تیس روز تک کرایہ ادا نہ کرنے پر مالک مکان معاہدہ ختم کرسکتا ہے ( فوٹو: سبق)
سعودی عرب میں’ایجار‘ پورٹل نے کرایہ معاہدے کے تحت مالک اور کرایہ دار کے فرائض کے حوالے سے کی جانے والی ترامیم جاری کی ہیں۔
عکاظ اخبار کے مطابق ایجار نے کرائے دار کی ذمہ داریوں کے حوالے سے کہا کہ ’کرائے کے معاہدے کی میعاد ختم ہوتے ہی مکان مالک کے حوالے کرنا کرایہ دار کی ذمہ داری ہے۔ مقررہ وقت پر کرایہ ادا کرنا اور مکان کو صرف رہائش کے لیے استعمال کرنا بھی فرائض میں شامل ہے۔‘
مکان کے مالک کو ضروری فوری اصلاح و مرمت کا موقع دینا اور بجلی، پانی کا بل ادا کرنا بھی کرائے دار کے فرائض کا حصہ ہے۔
کرایہ دار مالک مکان کی تحریری اجازت کے بعد مکان میں ترامیم کرا سکتا ہے۔ یہ اجازت وہ اس کے سیکریٹری سے بھی حاصل کر سکتا ہے۔
کرایہ دار کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ مکان سے متعلقہ امور کے لیے سرکاری اداروں سے رجوع کرے۔
اگر وہ پندرہ سے تیس روز تک کرایہ ادا نہ کرے تو ایسی صورت میں مالک مکان کرایے کا معاہدہ ختم کر سکتا ہے۔
ایجار نے مالک مکان کی ذمہ داریوں کے حوالے سے کہا کہ معمول کی اصلاح و مرمت، مکان سے استفادے میں رکاوٹ پیدا کرنے والی کسی بھی خرابی کی اصلاح کرانا، عمارت کے مشترکہ حصوں کی اصلاح و مرمت، صفائی کا اہتمام مالک مکان کی ذمہ داری ہے۔ متعلقہ اداروں کی جانب سے سروس چارجز کی ادائیگی بھی اس کے فرائض میں شامل ہے۔
ایجار نے مکان کی ملکیت کی منتقلی کی صورت میں نئے مالک کی ذمہ داریوں کے حوالے سے کہا کہ اگر کسی اور شخص نے مکان خریدا تو ایسی صورت میں کرایہ دار کے حقوق متاثر نہیں ہوں گے۔ کرایہ دار نے جو زرضمانت جمع کرایا ہو گا وہ اسے مکان خالی کرنے کی صورت میں نئے مالک کو ادا کرنا ہو گا۔
ایجار کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’فریقین کرائے کے معاہدے کی تجدید کرنا چاہیں تو وہ ایجار پورٹل کے ذریعے کر سکتے ہیں۔‘
’فریقین کو ایجار کے مقرر کردہ ضوابط کے مطابق مکان حوالے کرنے اور وصول کرنے کی کارروائی انجام دینا ہو گی۔‘