Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ کے الشفا ہسپتال میں 7 نومولود بچوں سمیت 34 مریضوں کی اموات

اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے ادارے کا کہنا ہے کہ غزہ کے کل 36 میں سے 20 ہستال غیر فعال ہوگئے ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)
فلسطینی وزارت صحت  کا کہنا ہے کہ غزہ کے الشفا ہسپتال میں مرنے والے مریضوں کی تعداد 34 ہوگئی ہے۔  
خبر رساں ادارت اے ایف پی کے مطابق غزہ کی پٹی کے نائب وزیر صحت یوسف ابو ریش نے بتایا کہ نئی اموات میں ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں داخل 27 بالغ مریض جب کہ سات  نومولود بچے بھی شامل ہیں۔
غزہ کے الشفا ہسپتال میں اسرائیلی فوج کی بمباری کے دوران انکیوبیٹرز ایندھن کی قلت کی وجہ سے بند ہوگئے تھے۔
اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حماس نے الشفا ہسپتال کے نیچے ٹنل میں اپنا ہیڈکوارٹرز قائم کیا ہوا ہے۔ جب کہ ہپستال کے اندر موجود اقوام متحدہ کے ادارے اور ڈاکٹرز نے خبردار کیا ہے کہ ہسپتال پر بمباری اور لڑائی سے عام شہری اور شیرخوار بچے بھی ہلاک ہورہے ہیں۔
ایک عینی شاہد کے مطابق الشفا ہسپتال کے کمپلیکس کے اندر فضائی بمباری اور شدید لڑائی رات بھر ہوتی رہی ہے۔
غزہ کی پٹی کے نائب وزیر صحت یوسف ابو ریش کے مطابق شمالی غزہ کے تمام ہسپتال غیر فعال ہوگئے ہیں۔
غزہ میں موجود عالمی ادارہ صحت کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ ہسپتال کے اندر تین ہزار سے زائد مریض اور طبی عملہ پناہ لیے ہوئے ہیں جن کے پاس ایندھن، پانی اور خواراک کی شدید قلت ہے۔
قبل ازیں اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے ادارے کا کہنا تھا کہ غزہ کے کل 36 میں سے 20 ہستال غیر فعال ہوگئے ہیں۔
الشفا ہسپتال کے اندر موجود عالمی ادارہ صحت کے حکام سے رابطے کے بعد ادارے کے سربراہ ٹیڈروس ادہانوم کا کہنا تھا کہ ’بدقسمتی سے الشفا ہسپتال مزید بطور ہسپتال کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔‘
’ہسپتال تین دنوں سے بغیر بجلی اور پانی کے ہے۔‘
 

شیئر: