Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ینبع میں قدیم ’سوق الیل‘ اہم سیاحتی مقام بن رہا ہے

علاقائی باشندے روایتی طور پر اسے ’سمندر کی روح‘ کے طور پر جانتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
بحیرہ احمر کے کنارے آباد شہر ینبع میں تاریخی حیثیت رکھنے والا سوق الیل ’رات کا بازار‘ گذشتہ کئی نسلوں سے جوان اور بوڑھوں کو اپنی جانب راغب کرتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مملکت کے مغربی ساحل پر سب سے اہم تاریخی مقامات میں سے ایک سمجھے جانے والے اس خاص اہمیت کے حامل بازار کی حالیہ برسوں میں بحالی ہوئی ہے۔
علاقائی باشندے روایتی طور پر اس بازار کو ’سمندر کی روح‘ کے طور پر جانتے ہیں اور وہ اپنی ثقافت سے متاثر ہو کر ملاحوں کے ساتھ مل کر  لوک گیتوں سے زائرین کا استقبال کرتے تھے۔
ینبع شہر کے مرکز میں سجے اس منفرد  بازار کو علاقے کا ایک اہم سیاحتی مقام سمجا جاتا ہے۔
یہ تاریخی بازار گذشتہ صدی سے مقامی مصنوعات اور مچھلی پکڑنے کے آلات کی فروخت کے لیے معروف ہے۔
یہاں موجود نوادرات اور ورثے کے ماہرعبداللہ الفارس نے بتایا ہے کہ ینبع میں تاریخی سوق الیل علاقے  کے تہذیبی اور ثقافتی ورثے کو مجتمع کرتا ہے۔
یہاں آنے والے تاجروں کے لیے سامان کے تبادلے اور تجارتی سودے کرنے کے لیے یہ سوق میٹنگ پوائنٹ بھی سمجھا جاتا رہا ہے۔
عبداللہ الفارس نے بتایا کہ یہ سوق ینبع کے تاریخی علاقے کی قدیم ترین مارکیٹوں میں سے ایک ہے۔

سوق الیل ’رات کا بازار‘ کی تاریخ سیکڑوں سال پرانی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

سوق الیل کی تاریخ سینکڑوں سال پرانی ہے کیونکہ یہ افریقہ سے ینبع بندرگاہ پر آنے والے ملاحوں اور تاجروں کے لیے سامان کا تبادلہ کرنے، تجارتی سودے  اور ماہی گیروں کو سامان فراہم کرنے کے لیے ایک منزل تھی جو رات کو سمندر میں اترنے سے قبل یہاں آیا کرتے تھے اسی لیے اسے ’رات کا بازار‘ کہا جانے لگا۔

یہ مارکیٹ ینبع کی تجارتی بندرگاہ کے طور پر پہچانی جاتی تھی۔ فوٹو عرب نیوز

تقریبا 500 سال پہلے بندرگاہ کے قریب آباد ہونے والی یہ مارکیٹ ینبع کی تجارتی بندرگاہ کے طور پر پہچانی جاتی رہی ہے۔
سوق الیل میں فروخت ہونے والی مقبول مقامی مصنوعات میں اصلی گھی، شہد، کھجور اور مختلف اقسام کی مچھلیاں شامل ہیں۔

گذشتہ چند برسوں سے یہاں زائرین کی تعداد میں کمی ہوئی تھی۔ فوٹو عرب نیوز

عبداللہ الفارس نے مزید بتایا کہ کئی دہائیوں بعد گذشتہ چند برسوں کے دوران تاجروں اور زائرین کی تعداد میں کمی واقع ہوئی تھی۔
حالیہ دنوں میں سوق الیل کو دوبارہ بحال کرنے، اس کی سابق ​​شان و شوکت واپس لانے کے لیے کئی کامیاب منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں اور  سیاحوں کے لیے پرکشش مقامات میں سے ایک بنایا جا رہا ہے۔ 
 

شیئر: