اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی میں مزید ایک دن کی توسیع
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی میں مزید ایک دن کی توسیع
جمعرات 30 نومبر 2023 6:22
جنگ بندی میں توسیع کا اعلان مدت ختم ہونے سے چند لمحے قبل کیا گیا (فوٹو: اے پی)
اسرائیل اور حماس نے غزہ میں جنگ بندی کی مدت ختم ہونے سے چند لمحے پہلے اعلان کیا ہے کہ جنگ بندی جاری رہے گی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جنگ میں وقفے کی میعاد ختم ہونے سے چند منٹ قبل اسرائیل کی فوج نے کہا کہ جنگ بندی میں توسیع کی جائے گی، تاہم یہ نہیں بتایا کہ یہ وقفہ کتنے دن کا ہو گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یرغمالیوں کی رہائی کے عمل کو جاری رکھنے اور فریم ورک کی شرائط کے تحت ثالثوں کی کوششوں کی روشنی میں جنگ میں وقفہ جاری رہے گا۔‘
اس دوران حماس نے مزید تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ ’جنگ بندی کو ساتویں دن تک بڑھانے‘ کا معاہدہ ہوا ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں قید 10 اسرائیلی اور چار تھائی شہریوں کو بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب رہا کر دیا گیا۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے تحت یرغمالیوں کو چھٹی بار رہا کیا گیا ہے۔ یرغمالیوں کو مصر میں داخلے کے بعد اسرائیل منتقل کیا جائے گا۔
جنگ بندی جمعرات کی صبح ختم ہونا تھی۔ بین الاقوامی ثالث حماس کے زیر حراست مزید یرغمالیوں کی رہائی میں تعاون کے لیے معاہدے میں توسیع کی کوشش کر رہے ہیں۔
عسکریت پسند گروپ نے سات اکتوبر کو غزہ سے اسرائیل پر حملہ کرنے کے بعد240 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ تقریباً 150 افراد حماس کی قید میں ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ 10 اسرائیلی خواتین اور بچوں جبکہ چار تھائی شہریوں کو حماس نے غزہ میں ریڈ کراس کے حوالے کر دیا ہے اور وہ علاقے سے نکلنے کے لیے جا رہے ہیں۔
اس سے قبل دو روسی اسرائیلی خواتین کو حماس نے رہا کیا تھا۔ اسرائیل نے بدلے میں 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
مذاکرات میں شامل فریق جمعرات کے اوائل میں جنگ بندی کی مزید توسیع کے لیے کوشاں ہیں۔ مذاکرات مزید سخت ہوتے دکھائی دے رہے ہیں کیونکہ حماس کے زیر حراست زیادہ تر خواتین اور بچوں کو رہا کر دیا گیا ہے اور توقع ہے کہ عسکریت پسند مردوں اور فوجیوں کو آزاد کرنے کے بدلے میں زیادہ سے زیادہ رہائی کے خواہاں ہیں۔
اسرائیل نے حالیہ دنوں میں درجنوں یرغمالیوں کی رہائی کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر حماس قیدیوں کو رہا کرتی رہی تو وہ جنگ بندی کو برقرار رکھے گا۔
تاہم وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے بدھ کو اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل حماس کے خاتمے کے لیے اپنی کارروائی دوبارہ شروع کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمارے اغوا کاروں کی واپسی کا یہ مرحلہ ختم ہونے کے بعد کیا اسرائیل جنگ دوبارہ شروع کرے گا؟ تو میرا جواب ایک واضح ہاں میں ہے۔‘