Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہمارا جسم پانی کے بغیر کب تک گزارہ کر سکتا ہے؟ 

عام حالات میں انسان کے لیے تین دن سے زیادہ پانی کے بغیر زندہ رہنا مشکل ہے (فائل فوٹو: راپکسل)
اس بات سے تو آپ واقف ہی ہوں گے کہ انسانی جسم میں پانی کا تناسب 60 فیصد ہوتا ہے بلکہ ہر ایک خلیے کو مسلسل پانی کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ جسم اور دماغ کے خلیات بہتر طور پر اپنے افعال انجام دے سکیں۔ 
اس کا مطلب یہ ہے کہ پانی کے بغیر زندگی ناممکن ہے۔ پانی کی عدم دستیابی کی صورت میں جسمانی اعضا کے افعال مکمل طور پر منہدم ہوجاتے ہیں۔
 آئیے اس صورت میں یہ معلوم کرتے ہیں کہ کب تک جسم پانی کے بغیر گزارہ کرسکتا ہے؟ 
پانی کے بغیر جسم میں کیا تبدیلی رونما ہوتی ہے؟ 
پانی ہمارے جسم کی بنیادی ضرورت ہے۔ دن میں کتنی ہی بار پیاس لگنے پر ہم پانی پیتے ہیں۔ انسان کو پیاس کا احساس اس وقت ہوتا ہے جب جسم کو پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ پیاس کی شدت بڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ جسم کو پانی کی زیادہ مقدار درکار ہے۔ 
جسم کو پانی کی مناسب مقدار نہ ملنے کی صورت میں خُلیے سست روی کا شکار ہونے لگتے ہیں اور دماغ ’بولی نظام‘ کو یہ سگنل ارسال کرتا ہے کہ پیشاب کی مقدار کو کم کردیا جائے۔  
پانی کے بغیر گُردوں کے افعال بھی متاثر ہونے لگتے ہیں جو خون سے زہریلے مادوں کو صاف کرنے کے کام میں مسلسل مصروف رہتے ہیں۔
جب پانی مسلسل جسم کو نہ ملے تو گُردے اپنا کام آہستہ کرتے ہیں اور مزید نہ ملنے کی صورت میں وہ کام روک دیتے ہیں جس سے جسم کے دیگر خلیات بھی متاثر ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ اس فعل کو طبی اصطلاح میں ’ڈی ہائیڈریشن‘ کہا جاتا ہے۔ 
پانی کی کمی سے جسم میں رونما ہونے والی تبدیلیاں۔ 
جسم کا درجہ حرارت متوازن نہیں رہتا 
جسم میں معدنیات کے توازان میں خرابی پیدا ہوتی ہے۔ 
دماغ میں سُوجن۔ 
بلڈ پریشر میں اتار چڑھاؤ 
جسم کے جوڑ متاثر ہونے لگتے ہیں 
منہ کا خشک اور نظام ہضم کا متاثر ہونا۔ 

گرم موسم میں انسانی جسم سے پسینے کا اخراج زیادہ ہوتا ہے اسی لیے اسے پیاس زیادہ لگتی ہے (فائل فوٹو: یونیسیف)

پانی کی کمی کے اثرات موسم گرما میں زیادہ جلدی ظاہر ہوتے ہیں کیونکہ پانی کی کمی کے باعث پسینہ نہیں نکلتا اور جسم اپنا درجہ حرارت برقرار رکھنے کی صلاحیت کھودیتا ہے۔
اس وجہ سے درجہ حرارت خطرناک حد تک بڑھ جاتا ہے اور بلڈ پریشر میں غیرمعمولی کمی ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ بعض اوقات ہونے والی بے ہوشی موت کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ 
پانی کے بغیر زندگی کب تک؟ 
عام حالات میں تین دن سے زیادہ پانی کے بغیر زندہ رہنا مشکل ہے، تاہم بعض حالتوں میں یہ دورانیہ بڑھ بھی سکتا ہے جس کے مختلف عوامل ہیں جو ذیل میں بیان کیے جارہے ہیں۔
عمر۔
جسمانی حرکت۔ 
صحت۔
وزن اور جسم کی لمبائی۔
مرد یا خاتون۔

پانی کی کمی سے انسان کا بلڈ پریشر کم یا زیادہ ہو سکتا ہے (فائل فوٹو: فِلکر)

اسی طرح یہ بھی جاننا ضروری ہے کہ کون سی خوراک زیادہ استعمال کی گئی ہے جو پانی کا نعم البدل ہوتی ہے۔
مثال کے طور پر ایسی خوراک جس میں پانی وافر مقدار میں پایا جاتا ہے، پھل یا سبزیاں جس کی وجہ سے پانی کی اِتنی حاجت نہیں ہوتی بہ نسبت خشک خوراک جیسے روٹی وغیرہ کے۔ 
ماحول اور اطراف کا درجہ حرارت بھی اس حوالے سے اہم ہوتا ہے کہ پانی کی کمی کتنی دیر تک قابل برداشت ہوسکتی ہے۔
گرم موسم میں انسانی جسم سے پسینے کا اخراج زیادہ ہوتا ہے اسی لیے اسے پیاس زیادہ لگتی ہے۔ 
خوراک کا خشکی سے تعلق 
خوراک  کے ذریعے ہمارے جسم کو یومیہ ضرورت کا 20 فیصد پانی مہیا ہوتا ہے جبکہ باقی ضرورت پانی پینے سے ہی پوری ہوتی ہے۔ 
جہاں تک تعلق ہے دیگر مشروبات کا جن میں پھلوں کے رس اور جڑی بوٹیوں والی چائے وغیرہ کا، یہ بھی پانی کی کمی کو پورا کرنے میں کافی معاون ہوتی ہیں۔ 

خوراک سے جسم کو یومیہ ضرورت کا 20 فیصد پانی مہیا ہوتا ہے جبکہ باقی ضرورت پانی پینے سے پوری ہوتی ہے (فائل فوٹو: شٹرسٹاک)

یہ بھی حقیقت ہے کہ ہر قسم کی خوراک جسم کو پانی فراہم نہیں کرتی، مثال کے طور پر نمکین غذائیں جسم کی خشکی میں اضافے کا باعث ہوتی ہیں۔ 
خشکی کے نقصانات 
جسم میں پانی کی قلت شروع ہوتے ہی خشکی کی علامات ظاہر ہونے لگتی ہیں جن میں سب سے پہلی علامت پیاس کی شدت ہے۔
 اس کے ساتھ ہی دیگر علامات بھی محسوس ہونے لگتی ہیں، پانی کی مسلسل عدم فراہمی سے درج ذیل حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 
جسمانی توانائی میں کمی۔  
سردرد۔  
چکر آنا۔ 
جوڑوں کا خشک ہونا یا ان میں سختی ظاہر ہونا۔
جسمانی درجہ حرارت میں اضافہ یا اس کا غیرمتوازن ہونا۔
بلڈ پریشر میں غیرمعمولی اتار چڑھاؤ۔
جسم میں تناؤ یا کھچاؤ اور اینٹھن کا ہونا۔

شیئر: