کابل ... کابل میں ہفتے کو یکے بعد دیگرے 3 دھماکوں میں18افراد ہلاک اور متعدد زخمی گئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے افغان سینیٹر کے بیٹے کے جنازے کے دوران ہوئے جو گزشتہ روز کابل میں ہونے والے مظاہرے کے دوران پولیس فائرنگ سے ہلاک ہو اتھا۔ جنازے میں افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبد اللہ بھی شریک تھے تاہم وہ محفوظ رہے۔عبد اللہ عبد اللہ نے ٹوئٹر پر جنازے میں شریک ہونے اور باخیریت وہاں سے نکلنے کی تصدیق کی ہے۔ دھماکے کے بعد ٹی وی فوٹیج میں جائے وقوعہ پر نعشیں اور زخمی پڑے ہوئے دکھائے گئے ۔ کسی گروپ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ افغان صدر اشرف غنی نے ایک بیان میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اسے وحشیانہ اقدام قرار دیا ہے۔