سعودی عرب کے حکام پاکستان سے تجارت میں اضافے کے لیے فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے ابتدائی معاہدے پر پیش رفت کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس سلسلے میں تیسرے مرحلے کا جلد آغاز ہونے کا امکان ہے۔
پاکستان میں سعودی عرب کے کمرشل اتاشی مبشر بن عبداللہ الشھری نے اردو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ 28 ستمبر کو ریاض میں ہونے والا ابتدائی تجارتی معاہدہ، جو جی سی سی رکن ممالک اورپاکستان کے ساتھ طے پایا تھا، کے بعد متعلقہ قانونی کمیٹی مختلف حوالوں سے معاملات پر پیش رفت کا جائزہ لے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’مذکورہ قانونی کمیٹی کی جانب سے تمام جزئیات کو سامنے رکھتے ہوئے جامع انداز میں لائحہ عمل مرتب کرنے کے بعد تیسرے مرحلے کا آغاز ہو گا جس میں اس حوالے سے قانونی امور ترتیب دیے جائیں گے تاکہ ان پرعمل درآمد کیا جاسکے۔
مزید پڑھیں
-
سعودی نرس نے جگر کا ٹکڑا عطیہ کر کے بچے کی جان بچالیNode ID: 816671
سعودی عرب کے کمرشل اتاشی مبشر بن عبداللہ الشھری نے بتایا کہ دونوں برادر ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے کے حوالے سے مقررہ ادارے کام کر رہے ہیں، جو دونوں ممالک میں میسر مواقع اور فراہم کی جانے والی سہولتوں کا جائزہ لیتے ہوئے ان سے درست طورپر استفادہ کے لیے راہیں متعین کرتے ہیں، تاکہ دوطرفہ تجارتی حجم میں اضافہ کیا جا سکے۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارت
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے مابین تجارت کا حجم ستمبر 2020 سے 2023 تک 61 بلین ریال (16.3ارب ڈالر) تک ہو گیا ہے جو دو برادر ممالک کے درمیان اعتماد اور تعاون کی تصدیق کرتا ہے۔
’اس حوالے سے دونوں جانب سے اس بارے میں سنجیدگی سے کوشش کی جارہی ہے کہ تجارت میں مزید اضافہ کرتے ہوئے اس تعداد کو دگنا سے بھی زیادہ کیا جائے توقع ہے کہ ہم اپنے اہداف کو حاصل کرلیں گے۔‘
مبشر بن عبداللہ الشھری نے کہا کہ سعودی عرب کے سفارتخانے میں کمرشل کا شعبہ متعلقہ اداروں کے تعاون سے مل کر کام کرتا ہے جس کے پیش نظر دوطرفہ تجارت کو فروغ دینا ہوتا ہے۔ پاکستان میں سعودی کمرشل سیکشن پاکستان کے ساتھ تجارتی امور کو مزید بہتر بنانے اوردوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے اہم مواقع کی نشاندہی کرتا ہے۔
