انڈیا کی لوک سبھا (پارلیمان کے ایوان زیریں) میں بدھ کو دو افراد گھُس آئے جن کے ہاتھ میں کنستر تھے اور اُن سے زرد دھواں نکل رہا تھا۔
انڈین میڈیا اور سوشل میڈیا پر نشر ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پارلیمان کے ہال میں زرد دھواں اڑ رہا ہے اور وہاں بیٹھے اراکین بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق کانگریس کی رُکن کارتی چدم برم کا واقعہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں گھُس آنے والے دونوں افراد کچھ نعرے لگا رہے تھے اور انہوں نے سپیکر کی کُرسی کے پاس پہنچنے کی کوشش کی۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا کو کشمیر پر یکطرفہ فیصلے کرنے کا اختیار نہیں: پاکستانNode ID: 818781
-
انڈیا میں بیٹے کا باپ سے پیسے اینٹھنے کے لیے اپنے اغوا کا ڈرامہNode ID: 819041
انہوں نے مزید کہا کہ ’دو 20 سالہ نوجوان اچانک مہمانوں کی گیلری سے پارلیمان کے ہال میں کود آئے اور اُن کے ہاتھوں میں کنستر تھے اور ان میں سے زرد دھواں نکل رہا تھا۔‘
کارتی چدم برم کے مطابق ’ان دونوں افراد میں سے ایک نے بھاگ کر سپیکر کی کرسی کی طرف پہنچنے کی کوشش کی اور وہ مسلسل نعرے لگا رہے تھے۔ یہ دھواں زہریلا بھی ہوسکتا تھا اور ایسا 13 دسمبر کو ہونا جس دن 2001 میں پارلیمنٹ پر حملہ ہوا تھا سکیورٹی کی ناکامی ہے۔‘
خیال رہے 13 دسمبر 2001 کو انڈیا کی پارلیمان پر حملہ ہوا تھا جس میں 9 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ انڈیا نے اس حملے کی ذمہ داری پاکستانی عسکریت پسند گروہ کالعدم جیش محمد پر عائد کی تھی۔
پارلیمان میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کے دوران کچھ اراکین بھاگتے ہوئے نظر آئے اور کچھ نے اندر گھُس آنے والے دونوں افراد کو پکڑنے کی کوشش کی۔
#BREAKING: Major security breach inside Indian Parliament. Two men jump from Visitor’s Gallery inside the Lok Sabha Chamber. Caught by MPs and Parliament Security. Men were seen throwing a canister with coloured spray/gas. Major breach on Parliament Attack anniversary. pic.twitter.com/2Xa1gNw4F4
— Aditya Raj Kaul (@AdityaRajKaul) December 13, 2023
کانگریس کے رُکن پارلیمان گُرجیت سنگھ اُجلا دونوں افراد کو قابو کرنے میں کامیاب ہوئے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’ایک فرد کے ہاتھ میں کچھ تھا جس سے زرد دھواں برآمد ہو رہا تھا۔ میں نے اُس سے وہ چھینا اور پارلیمان ہال کے باہر پھینک دیا۔‘
پارلیمان میں گھُس آنے والے دونوں افراد کو پکڑ کے سکیورٹی اہلکاروں کے حوالے کر دیا گیا۔
پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی کرنے والے کون تھے؟
دوسری جانب انڈیا میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پارلیمان میں گھُس آنے والے دونوں افراد اور اُن کے دو ساتھیوں کی شناخت کر لی ہے۔
پارلیمان کے اندر سے گرفتار ہونے والوں کی شناخت ساگر شرما اور منورنجن کے نام سے ہوئی جبکہ پارلیمنٹ کے باہر سے حراست میں لیے جانے والوں کے نام انڈین میڈیا کے مطابق امول شندے اور نیلم دیوی ہیں۔
In a chilling reminder to the Parliament attack 21 years back on the same day (Dec 13), a man jumped from visitors’ gallery into Lok Sabha MPs area. The breach could’ve put lives of MPs in danger. It has exposed chinks in the 56inch armour. The man was a guest of @BJP4India MP. pic.twitter.com/qhPX4C4Dia
— Kunwar Danish Ali (@KDanishAli) December 13, 2023