Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دوحہ:ڈاکٹر تقی عابدی کے لئے خصوصی عالمی فروغِ اُردو ایوارڈکااعلان

 
ایوارڈ نومبر میں عالمی مشاعرے میں دیا جائے گا، ڈاکٹر تقی60کتابیں لکھ چکے ہیں، کئی یونیورسٹیزمیں تحقیقی و تنقیدی مقالے پیش کئے
  دوحہ(دانیال احمد)دوحہ میں عالمی شہرت یافتہ ادبی تنظیم مجلسِ فروغِ اُردو ،ادب،دوحہ نے ڈاکٹر تقی عابدی کو خصوصی عالمی فروغ اردو ایوارڈ کے لئے منتخب کیا ہے۔ انہیں یہ ایوارڈ نومبر کے پہلے ہفتہ میں دوحہ قطر میں ’’اکیسویں عالمی فروغِ اُردو ادب ایوارڈ2017ء بہ اعزاز پروفیسر فتح محمد ملک و پروفیسر ڈاکٹر عبدالصمد اور ’’23ویں عالمی مشاعرہ 2017ء ‘‘ جس کی صدارت عہدِ حاضر کے صاحبِ اسلوب شاعر افتخار عارف کریں گے،کے موقع پر ڈاکٹر تقی عابدی کی خدمت میںپیش کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ25 سالوں سے فروغِ اُردوادب کے لیے مصروفِ عمل ہے۔مجلس نے دوحہ میں1994ء میں جشنیہ عالمی مشاعروں کا اجراء کیا اور2001ء تک جشنیہ مشاعروں کے بعد تاحال  تواتروتسلسل کے ساتھ عالمی مشاعرے منعقد کررہی ہے۔مجلس نے 1996ء میں ’’عالمی فروغِ اُردو ادب ایوارڈ‘‘کا اجراء کیا اور1996ء سے تواتروتسلسل کے ساتھ پاک و ہند کے 42شخصیات کی خدمت میںاُن کی اعلی ترین نثری و ادبی خدمات کے اعتراف میں’’عالمی فروغِ اُردو ادب ایوارڈ‘‘پیش کرچکی ہے۔اسی طرح1998ء تا2004ء برِصغیر سے باہر دنیاکے دیگر ممالک میں7شعراء وادباء کی خدمت میں ’’سلیم جعفری انٹر نیشنل ایوارڈ‘‘پیش کئے ہیں۔مجلس نے2012ء میں نصیرالدین شاہ کی ادبی خدمات کے اعتراف کے طور پر اُن کی خدمت میں ’’خصوصی عالمی فروغِ اُردو ایوارڈ‘‘پیش کیا۔امسال بھی چیئرمین مجلس محمد عتیق کی سربراہی میں مجلسِ انتظامیہ کے عہدیداران فرتاش سید(صدر)،جاوید ہمایوں ، روئیس ممتاز(نائب صدور)،فرقان احمدپراچہ (جنرل سیکرٹری)،امین موتی والا،قمرالزمان بھٹی (جوائنٹ سیکرٹریز)،رضاحسین رضا (فنانس سیکرٹری )، فرزانہ صفدر ،عرفان حیدر(میڈیا سیکرٹریز) اوراراکین ِ مجلس کے ایک اجلاس میں معروف شاعر،نقاد ،محقق اور دانشورڈاکٹر تقی عابدی کی تحقیقی و تنقیدی اور ادبی خدمات کا جائزہ لیتے ہوئے ،اُن کا نام ’’خصوصی عالمی فروغِ اُردو ایوارڈ‘‘کے لئے متفقہ طور پر منتخب کیا۔ ڈاکٹر تقی عابدی( حیدرآباد،ہند ) طویل عرصہ سے کینیڈا میں مقیم ہیں ۔اپنے فرائضِ منصبی کی انجام دہی کے ساتھ ساتھ وہ اپنی مادری زبان اُردو کے فروغ کے لیے بے پناہ خدمات سرانجام دینے میں مصروف ہیں۔اُنھوں نے مرزا دبیر ایسے بڑے تخلیق کا رسمیت کچھ ایسے تحقیقی کام کیے جو اپنی مثال آپ ہیں۔ ڈاکٹر تقی عابدی کی60 تحقیقی و تنقیدی کتابیں منصۂ شہود پر آچکی ہیں۔ مزید برآں اُنھوں نے دنیا کی کئی ایک یونیورسٹیزمیں انعقاد پذیر سیمینارزاور کانفرنسزمیں دسیوں تحقیقی و تنقیدی مقالہ جات پیش کئے۔
 
 

شیئر: