’19 دسمبر 1984 کو حسب اعلان کہنے کو تو ریفرنڈم ہوا لیکن اس میں حصہ اتنے کم لوگوں نے لیا کہ ہمیں شرم آنے لگی۔ ریفرنڈم والے دن میں نے اس وقت کے ڈآئریکٹر انٹیلیجنٹس بیورو کے ساتھ اسلام آباد اور راولپنڈی میں واقع چند پولنگ سٹیشنوں کا دورہ کیا۔ وہ سب سنسنان اور ویران پڑے ہوئے تھے۔‘
آج سے 39 برس قبل پاکستان میں ہونے والے ریفرنڈم کا آنکھوں دیکھا حال اس دور کے وفاقی سیکریٹری داخلہ روئیداد خان کی کتاب ’پاکستان انقلاب کے دہانے پر‘ میں بیان کیا گیا ہے۔
چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر اور صدر پاکستان ضیا الحق کی جانب سے عوام سے پوچھے گئے سوال پر ہونے والے ریفرنڈم کے سرکاری نتائج میں 80 فیصد عوامی شرکت اور 90 فیصد کی طرف سے مثبت جواب کا اعلان کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
-
’باہر نکلنے والے کو گولی مار دی جائے گی‘Node ID: 424671
-
29 مئی کو جونیجو حکومت ختم مگر ضیا الحق سے جھگڑا کیوں شروع ہوا؟Node ID: 569346
-
جب فوجی جوانوں نے ’مارشل لا خان‘ کو تھپڑ جڑ دیےNode ID: 806876