Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

9 مئی ہنگامہ آرائی کیس: پی ٹی آئی کی کارکن خدیجہ شاہ 7 ماہ بعد کوئٹہ سے رہا

خدیجہ شاہ کو 9 مئی کو کور کمانڈر ہاؤس لاہور پر حملے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا (فائل فوٹو)
کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی کی کارکن اور معروف فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ کو 9 مئی ہنگامہ آرائی کیس میں بری کر دیا ہے جس کے بعد انہیں تقریباً سات ماہ بعد رہائی مل گئی ہے۔
خدیجہ شاہ پر نو مئی کو پی ٹی آئی کے کارکنوں کو پُرتشدد احتجاج پر اُکسانے کا الزام تھا جس پر کوئٹہ پولیس نے انہیں رواں ماہ لاہور سے گرفتار کیا تھا اور دو روزہ راہداری ریمانڈ پر بلوچستان منتقل کیا تھا۔
12 دسمبر کو خدیجہ شاہ کو انسداد دہشت گردی عدالت کوئٹہ میں پیش کر کے تین روزہ ریمانڈ حاصل کیا گیا تھا- تب سے وہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں تھیں۔
جمعرات کو انسداد دہشت گردی عدالت کوئٹہ کے جج سعادت بازئی کی عدالت میں مقدمے کی سماعت ہوئی۔
خدیجہ شاہ کے وکیل اقبال شاہ ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ’پی ٹی آئی کی گرفتار کارکن پر لگائے گئے الزامات کا کوئی ثبوت نہیں۔ وہ بے گناہ ہیں لہٰذا انہیں دفعہ 169 کے تحت بری کیا جائے۔‘
عدالت نے عدم ثبوت کی بنا پر مقدمہ خارج کر کے خدیجہ شاہ کو رہا کرنے کا حکم دیا۔
بجلی روڈ تھانہ پولیس کے مطابق عدالتی حکم کے بعد خدجہ شاہ کو وومن پولیس سٹیشن سے رہا کر دیا گیا ہے۔
9 مئی کو سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی گرفتاری کے خلاف کوئٹہ میں ہونے والے احتجاج کے دوران فائرنگ اور تشدد میں پی ٹی آئی کا ایک کارکن ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
اس پر پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا تاہم اس میں خدیجہ شاہ نامزد نہیں تھی انہیں بعد میں اس مقدمے کا حصہ بنایا گیا۔
خدیجہ شاہ پی ٹی آئی کی کارکن اور پاکستان کی معروف فیشن ڈیزائنر ہیں۔ وہ پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل آصف نواز جنجوعہ کی نواسی اور سابق وفاقی وزیر خزانہ سلمان شاہ کی صاحب زادی ہیں۔ انہیں پہلے 9 مئی کو کور کمانڈر ہاؤس لاہور پر حملے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد انہیں ایک کے بعد ایک مقدمے میں پکڑا گیا۔ چار مقدمات میں ضمانت ملنے پر انہیں پنجاب حکومت نے تھری ایم پی او کے تحت حراست میں رکھا۔
پنجاب پولیس نے تھری ایم پی اوکے احکامات واپس لیے تو 11 دسمبر کو کوئٹہ پولیس انسداد دہشتگردی عدالت سے وارنٹ لے کر انہیں لاہور سے گرفتار کرکے کوئٹہ لے آئی تھی۔

شیئر: