Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا نے سید علی گیلانی کی تحریک حریت کو غیرقانونی قرار دے دیا

انڈین وزیر داخلہ نے کہا کہ تحریک حریت جموں و کشمیر کو انڈیا سے الگ کرنا چاہتی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کے وزیر داخلہ امت شاہ نے اعلان کیا ہے کہ کشمیری علیحدگی پسند جماعت تحریک حریت کو غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے) کے تحت ’غیرقانونی تنظیم‘ قرار دے دیا گیا ہے۔
اتوار کو انڈین وزیر داخلہ امت شاہ نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک بیان میں کہا کہ یہ تنظیم جموں و کشمیر کو انڈیا سے الگ کرنے اور وہاں اسلامی حکومت قائم کرنے کے لیے ممنوعہ سرگرمیوں میں ملوث ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ تنظیم جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی کو ہوا دینے کے لیے انڈیا مخالف پروپیگنڈہ اور دہشت گردی کی سرگرمیوں میں پائی گئی ہے۔‘
انڈین وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ’دہشت گردی کے خلاف وزیراعظم نریندر مودی کی زیرو ٹالرینس کی پالیسی کے تحت کوئی بھی فرد یا تنظیم جو انڈیا مخالف سرگرمیوں میں ملوث پائی گئی اسے فوری طور پر ناکام بنایا جائے گا۔‘
دی ہندو کے مطابق تحریک حریت جموں و کشمیر کی بنیاد سنہ 2004 میں سید علی شاہ گیلانی نے رکھی تھی۔
یہ تنظیم جموں و کشمیر کی آزادی کے لیے سرگرم رہی ہے۔
سید علی شاہ گیلانی کے انتقال کے بعد پاکستان کی حامی اس تنظیم کی سربراہی اب مسرت عالم بٹ کر رہے ہیں۔
اس تنظیم کے نئے سربراہ مسرت عالم بٹ انڈیا مخالف اور پاکستان کے حامی کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
مسرت عالم بٹ اس وقت جیل میں ہیں۔  27 دسمبر کو ان کی پارٹی مسلم لیگ جموں و کشمیر کو کالعدم قرار دے دیا گیا تھا۔

شیئر: