یہ اوپیرا ہاؤس ناروے کی آرکیٹیکچرل فرم ’سنوہیٹا‘ کی جانب سے سعودی عرب کی کمپنی ’سین آرکیٹیکچرل‘ فرم کے تعاون سے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
اس سے قبل مشرق وسطیٰ کا پہلا اوپیرا ہاؤس قاہرہ میں سنہ 1869 میں کلاسیکی اطالوی طرز پر بنایا گیا جو 1971 میں جل کر زمین بوس ہو گیا تھا۔ اس کے متبادل کے طور پر سنہ 1980 میں اسی طرز کی عمارت دوبارہ تیار کی گئی۔
حالیہ عرصے میں مخصوص طرز کے اوپیرا ہاؤسز عرب خطے کے ممالک دمشق، الجزائر، مسقط، دوحہ اور دبئی میں بھی قائم ہو چکے ہیں۔
مقامی ثقافتی ورثے کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اوپیرا ہاؤس کے ڈیزائن میں سعودی فنکاروں کے فن کو بھی جگہ دی جائے گی۔ انمیں نجدی فن تعمیر کے حوالے سے تصوراتی تخلیقات ڈیزائن کرنے والی معروف سعودی خاتون مہا ملا بھی شامل ہیں۔
46 ہزار مربع میٹر کے وسیع رقبے پر پھیلے اس اوپیرا ہاؤس میں چار مختلف زون ہوں گے اور ایک بڑے ہال میں 35 سو افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہو گی۔
ناروے کی آرکیٹیکچرل فرم کے ایک بیان کے مطابق دو ہزار نشستوں والے اوپیرا تھیٹر میں فنکاروں کے لیے خاص سٹیج مرتب کیا جائے گا۔
سعودی عرب کی پہلی اوپیرا گلوکارہ سوسن البھیتی اوپیرا ہاؤس کی تکمیل کی منتظر ہیں، اور انہیں اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کے لیے مملکت میں تھیٹر دستیاب ہو گا۔
واضح رہے کہ سوسن البھیتی سنہ 2019 میں اس وقت نمایاں طور پر ابھر کر سامنے آئیں جب انہوں نے عام سٹیج پر اوپیرا سٹائل میں سعودی عرب کا قومی ترانہ گایا تھا۔
سوسن البھیتی نے جو ان دنوں پیرس میں مقیم ہیں، کا کہنا تھا کہ خاص طور پر سعودی میں ’رائل الدرعیہ اوپیرا ہاؤس‘ کے قیام کا اعلان بہت ہی دلچسپ خبر ہے۔
انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعوی عرب میں فنون، ثقافت اور سیاحت میں سرمایہ کاری وژن 2030 کے مطابق سماجی اصلاحات اور معاشی مضبوطی کے ایجنڈے میں شامل ہے۔
سوسن نے مزید کہا کہ سعودی وژن 2030 فنون لطیفہ کے شعبے کو بہت اچھی طرح سے قائم کرنے کی جہت پر گامزن ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اوپیرا ہاؤس خاص طور پر موسیقی، تھیٹر اور ثقافت کے شعبے کے ساتھ تمام فنون کے مرکز کی طرح ہوتا ہے۔
یہ سعودی فنکاروں کے لیے اپنی صلاحیتں اور فن دنیا کے سامنے پیش کرنے کا ایک بہت اہم پلیٹ فارم ثابت ہو گا۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں