Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیرسٹر گوہر کے اہل خانہ پر ’تشدد‘، سپریم کورٹ کا نوٹس

سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران بیرسٹر گوہر کو اہل خانہ پر تشدد کی خبر ملی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کے اہل خانہ پر ’تشدد‘ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے واقعے کی رپورٹ طلب کی ہے۔
سنیچر کو سپریم کورٹ میں تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان کے معاملے پر سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ’یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے اور ہر شہری کو تحفظ ہونا چاہیے۔‘
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ’اگر بیرسٹر گوہر مطمئن نہ ہوں تو عدالت کو آگاہ کیجیے۔‘
آئی جی اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ ’تھانہ کوہسار کی پولیس نے چھاپہ مارا ہے، میں مکمل تفصیل فراہم کروں گا۔‘
دوپہر کو سپریم کورٹ میں دوران سماعت بیرسٹر گوہر علی خان نے عدالت کو بتایا تھا کہ ابھی خبر ملی ہے کہ ان کے بیٹے اور بھتیجے پر تشدد کیا گیا ہے جس کے بعد وہ کمرہ عدالت سے چلے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ’کمپیوٹر بھی اٹھائے ہیں اور کاغذات بھی اٹھا کر لے گئے ہیں۔ چار ویگو ڈالے والے آئے ہوئے تھے۔‘
تاہم دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے کسی بھی قسم کی تشدد کی تردید کی ہے۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ایڈیشنل اٹارنی جنرل صاحب جو ہوا ایسا نہیں ہونا چاہیے۔‘
ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ وہ اس معاملے کو دیکھتے ہیں۔
تاہم کچھ ہی دیر بعد جب بیرسٹر گوہر علی خان عدالت واپس پہنچ گئے تو چیف جسٹس نے پوچھا کہ گوہر صاحب کیا پوزیشن ہے تو ان کا کہنا تھا کہ حالات سنگین ہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو کہا کہ ان کی سیکریٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد سے بات ہوئی ہے اور آئی جی اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔
دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک بیان میں وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اشتہاریوں کی تلاش میں ایک گھر پہنچی تاہم وہاں پہنچنے پر معلوم ہوا کہ مذکورہ گھر بیرسٹر گوہر کا تھا جس پر پولیس آ گئی۔
اسلام آباد پولیس نے کسی بھی قسم کی تشدد کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’نہ ہی کسی پر کسی قسم کا تشدد کیا گیا اور نہ ہی کوئی دستاویزات اٹھائی گئی ہیں۔‘

پولیس کے مطابق یہ ایک معمول کی کارروائی تھی تاہم مزید تحقیقات ہو رہی ہیں۔
بعد ازاں آئی جی اسلام آباد سپریم کورٹ کے حکم بیرسٹر گوہر کے گھر پہنچ گئے ہیں اور واقعے سے متعلق تفصیل حاصل کر رہے ہیں۔
اس سے قبل اسلام آباد پولیس نے ایکس پر ایک اور بیان میں کہا تھا کہ ڈاکٹر اکبر ناصر خان کی ہدایت پر ڈی پی او سٹی بیرسٹر گوہر کے گھر پہنچ گئے۔
’ڈی پی او سٹی کی بیرسٹر گوہر کے بھانجے محمد یوسف سے ملاقات ہوئی ہے اور ابتدائی معلومات حاصل کی۔ مزید کارروائی بیرسٹر گوہر کے عدالتی کارروائی سے فارغ ہونے کے بعد عمل میں لائی جائے گی۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’قانون سب کے لیے برابر ہے اور کسی سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ اگر کسی پولیس افسر کا قصور ہوا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘

شیئر: