چین: سکول کے ہاسٹل میں آگ لگنے سے 13 افراد ہلاک، ایک زخمی
چین: سکول کے ہاسٹل میں آگ لگنے سے 13 افراد ہلاک، ایک زخمی
ہفتہ 20 جنوری 2024 7:39
لوگوں نے حفاظتی اقدامات میں کوتاہی کرنے والوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
چین کے وسطی صوبہ حینان میں واقع ایک سکول کے ہاسٹل میں آگ لگنے سے 13 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صوبہ حینان کے ینشانپو نامی گاؤں کے ایک سکول میں رات 11 بجے آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا ہے۔
چین کی مقامی نیوز ایجنسی شنوا نے آگ لگنے کے واقعے میں 13 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ ایک شخص زخمی ہے۔ تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والوں میں کتنے بچے شامل ہیں۔
زخمی شخص کا علاج ہسپتال میں جاری ہے جن کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔
مقامی حکام نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں جبکہ سکول سے منسلک ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ینشانپو گاؤں میں واقع اس سکول کے بارے میں زیادہ معلومات عوامی سطح پر موجود نہیں ہیں۔ تاہم حالیہ واقعے سے قبل اس سکول کے حوالے سے سوشل میڈیا پر موجود ویڈیوز میں چھوٹے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے آتشزدگی کے واقعے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حفاظتی اقدامات میں کوتاہی کرنے والوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ’انتہائی خوفناک ہے۔ 13 خاندانوں کے 13 بچے ایک ہی لمحے میں چلے گئے۔ اگر کوئی سخت سزا نہ دی گئی تو ان کی روح کو سکون نہیں مل سکے گا۔‘
چین میں حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد میں کوتاہی کے باعث آتشزدگی اور دیگر مہلک واقعات کا پیش آنا معمول کی بات ہے۔
گزشتہ سال نومبر میں صوبہ شانشی میں واقع ایک کوئلے کی کمپنی میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 26 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
جولائی میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا جب چین کے شمال مشرقی علاقے میں سکول کے جِم کی چھت گرنے سے 11 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
جون میں شمال مغربی علاقے میں واقع ایک ریستوران میں دھماکے سے 31 افراد ہلاک ہو گئے تھے جس کے بعد ملکی سطح پر حفاظتی اقدامات کے حوالے سے مہم چلائی گئی تھی۔
دارالحکومت بیجنگ کے ایک ہسپتال میں اپریل کے مہینے میں آگ لگی تھی جس میں 29 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ کچھ لوگوں نے کھڑکیوں سے چھلانگ لگا کر اپنی جان بچائی تھی۔
نومبر میں کوئلے کی کمپنی میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آنے کے بعد صدر شی جن پنگ نے احکامات جاری کیے تھے کہ ملک بھر کی اہم صنعتوں میں پوشیدہ خطرات پر تحقیقات کی جائیں اور ایمرجنسی پلان کو بہتر کرنے اور واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔