Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الیکشن کے دن دھاندلی سے حالات بہت خراب ہو جائیں گے: سلمان اکرم راجہ

پاکستان میں انتخابی مہم بہت زور و شور سے جاری ہے۔ البتہ پاکستان تحریک انصاف کا دعویٰ یہی ہے کہ ان کو ’لیول پلیئنگ فیلڈ‘ نہیں دی جا رہی۔
اس حوالے سے لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کے سب سے متحرک امیدوار ایڈووکیٹ سلمان اکرم راجہ نے اردو نیوز سے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ ان کے علاوہ کسی اور امیدوار کو مہم ٹھیک طرح سے نہیں چلانے دی جا رہی۔
’میری انتخابی مہم کسی حد تک ٹھیک چل رہی ہے، لیکن ہمیں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ گذشتہ دنوں ہماری تقریب کے ایک میزبان کو اٹھا لیا گیا۔ بیہمانہ طریقے سے ایسا کیا گیا، پھر ہمیں ان کو اور ان کے بیٹے کو چھڑانا پڑا۔ خوف کا عالم بدستور موجود ہے۔‘
انہوں نے انتباہ کی کہ ’اگر الیکشن والے دن اس طرح کی حرکات کی گئیں، اس قسم کی بےشرمی ہوئی جو کہ کاغذات نامزدگی جمع کروانے پر کی گئی، تو پھر میں سمجھتا ہوں اس دن حالات بہت خراب ہو جائیں گے۔‘
’ووٹر کو آپ نے پولنگ سٹیشنز میں جانے دینا ہے۔ جو پولنگ ایجنٹس ہیں ان کو اندر جانے دینا ہے اگر اس حوالے سے تفریق کی گئی، کسی کو اندر نہ جانے دیا گیا اور گنتی کے وقت امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال دیا گیا تو پھر جو آئین اور قانون پر حملہ ہوا ہے وہ بدستور جاری سمجھا جائے گا۔ یہ حملہ تو ہے کہ ہم سے ہمارا نشان چھین لیا گیا۔‘
خیال رہے کہ سلمان اکرم راجہ لاہور کے حلقہ این اے 128 سے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار ہیں۔ ان کا شمار ملک کے ممتاز قانون دانوں میں ہوتا ہے۔
گذشتہ انتخابات میں جب مسلم لیگ ن زیرِعتاب تھی تو بھی سلمان اکرام راجہ نے اس وقت کے سپریم کورٹ کے فیصلوں پر تنقید کی تھی۔ اور انہوں نے مسلم لیگ ن کا قانونی معاملات میں ساتھ دیا اور وکالت بھی کی تھی۔

اس وقت لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کے سب سے متحرک امیدوار ایڈووکیٹ سلمان اکرم راجہ ہیں۔ (فوٹو: سلمان اکرم راجہ ایکس)

جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ اُس وقت ن لیگ کی حمایت اور اب پاکستان تحریک انصاف کی تو ان کا تب کا فیصلہ ٹھیک تھا یا اب کا فیصلہ ٹھیک ہے؟ انہوں نے کہا کہ ’میں اس وقت بھی ٹھیک تھا اور میں اب بھی ٹھیک ہوں۔ میرا اصول ایک ہی ہے میں وہیں کھڑا ہوں۔ اس وقت بھی عدالتی عمل کو استعمال کیا جا رہا تھا ایک سیاسی جماعت کو نقصان پہنچانے اور ایک سیاسی خانوادے کو سیاست سے باہر کرنے کے لیے، آج بھی وہی کیا جا رہا ہے۔‘
’میرا تو مؤقف ہمیشہ سے یہی رہا ہے کہ کسی سیاست دان کو سیاست سے باہر کرنے یا کسی سیاسی جماعت کو ختم کرنے کے لیے عدالتوں کو استعمال ایک غیرآئینی کام ہے۔‘

سلمان اکرم راجہ لاہور کے حلقہ این اے 128 سے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار ہیں۔ (فوٹو: سلمان اکرم راجہ ایکس)

سلمان اکرام راجہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’جو لوگ اس وقت مظلوم تھے اب وہ جابر بن گئے ہیں۔ یہ مجھے افسوس ضرور ہے کہ جن نظریات کے لیے ہم اس وقت کھڑے تھے ان نظریات اور اصولوں کی آج دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ اور وہی لوگ اب خوش ہیں اور تالیاں بجا کر اقتدار حاصل کرنے کے خواہاں ہیں۔‘

شیئر: