Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام، ایران میں چار افراد کو پھانسی

چاروں ملزمان کو ستمبر 2023 میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔ فوٹو ایکس(ایران انٹرنیشنل)
ایران میں پیر کی صبح چار افراد کو پھانسی دے دی گئی، انہیں ملک کے قدیم دشمن اسرائیل سے مل کر ایرانی دفاعی تنصیب سبوتاژ کرنے کے منصوبے میں تعاون کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔
اے ایف پی کے مطابق ایرانی عدلیہ نے بتایا ہے کہ چار مدعا علیہان محمد فرامرزی، محسن مظلوم، وفا آزربار، پجمان فتحی کو جولائی 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ایران کی میزان آن لائن ویب سائٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزمان پر ایران کے مرکزی صوبے اصفہان میں وزارت دفاع کے مرکز میں آپریشن  کی سازش کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
قبل ازیں میزان آن لائن نے رپورٹ میں کہا ہے کہ صہیونی جاسوسی تنظیم سے وابستہ ایک گروپ کے چار ارکان کو سزائے موت سنائی گئی جنہیں اصفہان میں بم دھماکے کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
ایران کے مطابق ان چاروں افراد کو اسرائیل کی انٹیلی جنس سروس موساد نے ایران میں آپریشن کرنے سے تقریباً ڈیڑھ سال پہلے بھرتی کیا تھا۔
عدلیہ کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ  ان چاروں افراد کو  ’فوجی مراکز میں تربیتی کورسز‘ کے لیے افریقی ممالک بھیجا گیا جہاں موساد کے افسران موجود تھے۔

اسرائیل نے ان افراد کو  ڈیڑھ سال پہلے بھرتی کیا تھا۔ فائل فوٹو اے ایف پی

چاروں ملزمان کو ستمبر 2023 میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔
اگست 2023 میں ایران نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے اپنی بیلسٹک میزائل انڈسٹری کو ’سبوتاژ‘ کرنے کے لیے موساد کے منصوبے کو ناکام بنایا۔

تہران نے فروری 2023 میں ڈرون حملے کا الزام اسرائیل پر لگایا تھا۔ فائل فوٹو اے ایف پی

تہران نے فروری 2023 میں اصفہان میں قائم ایک فوجی اڈے پر ڈرون حملے کی ذمہ داری کا اسرائیل پر الزام لگایا تھا۔
ایران اور اسرائیل کئی دہائیوں سے سرد جنگ میں مصروف ہیں دیگر یہ کہ تہران کی جانب سے اسرائیل اور اس کے اتحادی امریکہ پر بدامنی کو ہوا دینے کا مسلسل الزام لگاتا رہا ہے۔

شیئر: