سعودی ٹیم اس ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رینک والی ٹیم ہے اور اس کا پہلا میچ یکم فروری کو کمبوڈیا سے ہو گا۔
چیلنجر کپ میں سعودی ٹیم 3 فروری کو بھوٹان اور 5 فروری کو انڈونیشیا کے مدمقابل ہو گی، دونوں ٹیموں سے گزشتہ برس کے ٹورنامنٹ میں جیت چکی ہے۔
سعودی ٹیم رواں سال اپریل میں عمان میں ہونے والے اے سی سی ٹی20 پریمیئر کپ میں جگہ بنانے اور 2025 میں کھیلے جانے والے ایشیا کپ تک پہنچنے کے لیے پراعتماد ہے۔
دوسری جانب بینکاک میں تھائی لینڈ کرکٹ گراؤنڈ(ٹی سی جی) سعودی ٹیم کے لیے بہت سی خوشگوار یادیں سمیٹے ہوئے ہے۔
سعودی ٹیم نے گذشتہ سال تھائی لینڈ کے دارالحکومت بینکاک کے اسی گراؤنڈ میں کھیلے جانے والے ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے فائنل میں بحرین کو شکست دی تھی۔
ٹاپ آرڈر مضبوط بیٹنگ، بہترین بولنگ اٹیک اور معیاری فیلڈنگ کے ساتھ متاثر کن آغاز میں سعودی ٹیم نے انڈونیشیا کو آٹھ ، تھائی لینڈ کو 9 وکٹوں جبکہ میانمار کو 327 رنز سے شکست دے کر تین گروپ میچز جیت کر ٹیبل میں سرفہرست رہی۔
ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں ان کا مقابلہ بھوٹان سے تھا، یہ جانتے ہوئے کہ ایک اور فتح انہیں نیپال میں ہونے والے پریمیئر کپ میں جگہ دے گی، جس سے انہیں مضبوط ٹیموں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
بھوٹان ٹی سی جی میں 22 اعشاریہ دو اوورز میں 62 رنز پر ڈھیر ہو گیا جب اشتیاق احمد نے صرف سات رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں اور سعودی عرب کو فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے اور صرف ایک وکٹ کے نقصان پر پریمیئر کپ میں جگہ جیتنے کے لیے صرف 12.3 اوورز کی ضرورت تھی۔
فائنل میں سعودی عرب کے حریف بحرین نے بھی اپنے تین گروپ میچز جیت کر اے آئی ٹی میں سیمی فائنل میں تھائی لینڈ کو شکست دی تھی اور تھائی لینڈ کرکٹ گراؤنڈ میں ہونے والے فائنل میں اچھا مقابلہ متوقع تھا۔
بحرین ٹیم 21 اوورز میں صرف 26 رنز پر آؤٹ ہو گئی جب عاطف الرحمان نے 10 رنز کے عوض چار اور اشتیاق احمد نے چھ رنز پر تین وکٹیں حاصل کیں۔
یکطرفہ فائنل میں سعودی ٹیم نے چار اوورز میں بغیر نقصان کے 30 رنز بنا کر ٹورنامنٹ جیت لیا۔ اشتیاق احمد نے ٹورنامنٹ میں 12 وکٹیں حاصل کیں اور عاطف الرحمان نے آٹھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
اوپنر وقار الحسن پورے ٹورنامنٹ میں ناقابل شکست رہے، وقار نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کو چار میچوں میں فتح سے ہمکنار کرایا، انہوں نے مجموعی طور پر پانچ اننگز میں ناقابل شکست 141 رنز بنائے۔
سعودی کرکٹ ٹیم کے بیٹسمین عبدالوحید نے بتایا ہے کہ سعودی ٹیم اسی گراؤنڈ پر اپنا سابقہ ریکارڈ دہرا کر مملکت میں کرکٹ کے کھیل کو اگلے مرحلے تک لے جانے کی بھرپور کوشش کرے گی۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں