Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

واشنگٹن میں ایک گھر سے جوہری راکٹ برآمد، ’سرد جنگ کے دور کا ہے‘

پولیس کا کہنا ہے کہ سرد جنگ میں استعمال ہونے والا راکٹ غیرفعال حالت میں تھا (فوٹو: اے پی)
امریکہ کی ریاست واشنگٹن میں ایک گھر سے جوہری مواد لے جانے کے لیے استمعال ہونے والا راکٹ برآمد ہوا ہے۔
  امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے واشنگٹن پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ سنیچر کو اسے اطلاع موصول ہوئی کہ بلویو کے علاقے میں ایک گھر کے اندر ایک انتہائی بڑے سائز کا راکٹ موجود ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ گھر ایک ایسے شخص کا ہے جو وفات پا چکا ہے اور اس کے گھر سے ملنے والا راکٹ دراصل غیرفعال حالت میں تھا۔
پولیس کے مطابق ’اوہائیو میں ایئر فورس کے میوزیم کی انتظامیہ کو فون کر کے کسی نے فوجی راکٹ رضاکارانہ طور پر بطور عطیہ دینے کی پیشکش کی تھی، جو اس نے مرنے سے قبل پڑوسی کو دے دیا تھا اور بتایا تھا کہ اسے ایک نیلامی میں خریدا گیا تھا۔
اس کال کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی اور پولیس ٹیم بم ڈسپوزل سکواڈ اور دیگر حکام کے ہمراہ اس مقام پر پہنچی۔
زنگ آلود راکٹ کو قبضے میں لے لیا گیا اور تحقیقات کے بعد جو رپورٹ پیش کی گئی اس میں راکٹ کے حوالے سے مزید تفصیلات بتائی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق ’یہ ڈگلس نامی ایئر ٹو جینی (جس کا اس وقت نام ایم بی ون تھا) ہے، یہ اایک ان گائیڈڈ فضا سے فضا میں مار کرنے والا راکٹ ہے، جو اپنے ساتھ جوہری ہتھیار لے کی صلاحیت بھی رکھتا تھا۔‘
پولیس کا یہ بھی بتایا کہ ’راکٹ کے ساتھ کسی قسم کا کوئی جوہری یا کوئی دوسرا مواد منسلک تھا اور نہ اس میں ایندھن تھا، یعنی یہ ہر لحاظ سے بے ضرر تھا۔‘
بیان کے مطابق ’چونکہ یہ راکٹ غیرفعال تھا اور آرمی کی جانب سے بھی اس کی واپسی کا مطالبہ سامنے نہیں آیا اسی لیے اسے صاف ستھرا کر کے میوزیم میں رکھنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔‘
ایئر فورس میوزیم کا کہنا ہے کہ یہ راکٹ سرد جنگ کے دنوں میں امریکہ اور کینیڈا نے استعمال کیے تھے اور اس وقت سوویت یونین کے جنگی جہازوں کو روکنا کافی بڑا مسئلہ تھا۔ جولائی 1957 میں صرف ایک بار آزمائشی طور پر ایسے راکٹ کو چلایا گیا اور نیواڈا کے اوپر دھماکہ کیا گیا تھا۔‘
پولیس کے سرکاری ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ  میں بتایا گیا ہے کہ ’ہمارے خیال میں کوئی ایسی مزید کال موصول ہونے میں بہت طویل وقت لگے گا۔‘ ساتھ ہی راکٹ کا ایموجی بھی لگایا گیا ہے۔

شیئر: