Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں مقیم غیرملکیوں کی جانب سے ترسیل زر میں نمایاں کمی

گزشتہ 5 برسوں کے دوران ترسیلات زر میں کافی کمی واقع ہوئی ہے(فوٹو، عکاظ اخبار )
سعودی عرب میں تجارتی پردہ پوشی کے حوالے سے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کے باعث غیر ملکیوں کی جانب سے بیرون ملک ترسیل زر میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
 گزشتہ 5 سال کی کم ترین سطح پر آگئی۔
عکاظ اخبار کے مطابق ترسیل زر شرح گزشتہ 5 سالوں کی کے مقابلے میں کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔
 سعودی مرکزی بینک (ساما) کی جانب سے جاری اعدادوشمار میں کہا گیا ہے کہ سال 2023 میں سعودی عرب سے 124.9 ارب ریال کی بھیجے گئے جو 2022 کے مقابلے میں 12.81 فیصد کم ہے۔
سال 2022  میں یومیہ ترسیلات اوسطا 39 کروڑ سے زائد تھی۔ جبکہ 2023 میں کم ہوکر 34.2 کروڑ ہوگئی۔
ساما کے مطابق گزشتہ 5 سالوں میں ترسیلات زر کی اعلی ترین سطح 2021 میں دیکھنے میں آئی جس میں یومیہ بھیجی جانے والی رقم 42.1 کروڑ ریال تھی۔
 2021 کے مقابلہ میں گزشتہ سال ترسیلات زر میں 18.83 فیصد یعنی 28.97 ارب ریال کی کمی دیکھی گئی۔

شیئر: