پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ میں ایک حلقے کی جانب سے تحریک انصاف کے ساتھ حکومتی اتحاد میں جانے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے پیپلز پارٹی کی قیادت تحریک انصاف سے روابط اور مستقبل کے سیاسی اتحاد کے خد و خال پر غور و خوض کر رہی تھی۔
لیکن اس کے ساتھ ہی عمران خان کی جانب سے مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے ساتھ کسی بھی قسم کا اتحاد نہ کرنے کا اعلان سامنے آگیا جس کے بعد بات آگے بڑھنے سے پہلے ہی ختم ہو گئی۔
پاکستان میں انتخابات کے بعد حکومت سازی کا مرحلہ شروع ہوا تو سب سے پہلا رابطہ پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کے درمیان ہوا اور ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو مل کر حکومت بنانے کی پیشکش کی۔
مزید پڑھیں
-
وہ ’بچے‘ جو اپنے بڑوں کے سیاسی مستقبل کے فیصلے کرتے رہےNode ID: 836641