ناکارہ لکڑیوں سے شاہکار تخلیق کرنے والے سعودی آرٹسٹ کی داستان
الحربی کے مطابق وقت نے تجربے کی بھٹی سے گزار کر ماہر بنا دیا۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)
مدینہ میں مقیم سعودی شہری احمد الحربی نے ناقابل استعمال لکڑی سے شاہکار تخلیق کر کے دیکھنے والوں کو حیرت زدہ کر دیا۔
العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی آرٹسٹ احمد الحربی نے بتایا کہ والد کے فارم میں خراب لکڑی کے بے شمار ٹکڑے دیکھ کر خیال آیا کیوں نہ ان لکڑیوں کو استعمال کرنے کا کوئی طریقہ اختیار کیا جائے۔
’اسی سوچ کے تحت سادہ آلات کی مدد سے تجربات شروع کیے جو ابتدا میں توکامیاب نہ رہے مگر میں نے ہمت نہیں ہاری۔‘
سعودی آرٹسٹ کا کہنا تھا کہ 2016 میں باقاعدہ طور پر اس عمل کا آغاز کیا۔ اس سلسلے میں دوست سے مشورہ بھی کیا جس نے بتایا کہ مملکت میں نئے منصوبوں کے پروگرام میں درخواست دوں۔
الحربی نے مزید بتایا کہ ابتدا میں اس نے والد کے فارم میں بڑھئی کے طور پر اپنا کام شروع کیا اور مقامی لکڑی پر بہت سے تجربات کیے۔
’دو سال تک اس حوالے سے تجربات کے بعد اپنا کاروبار شروع کیا اور شوق کو عملی جامہ پہنایا اور مقامی لکڑی سے سجاوٹ کے فن پارے تیار کرتا رہا۔‘
سعودی آرٹسٹ نے کہا کہ میں نے السدر (بیری ) اور الاثر لکڑیوں پر کام کیا اور مدینہ منورہ کے کھیتوں سے لکڑیاں جمع کرنے کا کام شروع کیا۔
الحربی کا کہنا تھا کہ میں بڑھئی کا باقاعدہ کاریگر نہیں مگر وقت نے مجھے تجربے کی بھٹی سے گزار کر اس فن میں ماہر بنا دیا۔
فنکار کا کہنا تھا کہ ’مملکت میں اس قسم کا شاہکار تخلیق کرنے والوں کی بہت کمی ہے اس لیے 2022 میں ایک کرافٹ فورم قائم کیا تاکہ ہر اس شخص کو اس حوالے سے تیار کیا جا سکے جو اس فیلڈ میں آنے کی خواہش رکھتا ہوں۔‘
الحربی کا کہنا تھا کہ اس نے مختلف عمر کے 300 سے زیادہ افراد کو تربیت دینا شروع کی ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں