Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سونے کے ورق پر منفرد انداز میں رنگ بھرنے والا سعودی آرٹسٹ

سکول میں آرٹ کا مضمون بہت اچھا لگتا تھا۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)
سعودی عرب میں تجریدی آرٹ کے فن کار مھند الباشی نے خاص انداز سے سونے کے ورق پر رنگ بھرنے کا آرٹ متعارف کرایا ہے۔ 
العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئےمھند الباشی نے بتایا کہ ’پورٹریٹ اور کیریکیچر ڈرائنگ نے انہیں دیگر فن کاروں سے منفرد بنا دیا ہے۔‘
سعودی فنکار کا کہنا ہے کہ ’ان کا آرٹ دل سے زیادہ قربت رکھتا ہے۔‘ 

 کسی انسٹی ٹیوٹ سے یہ آرٹ نہیں سیکھا بلکہ پیدائشی آرٹسٹ ہوں (فوٹو العربیہ نیٹ)

مھندالباشی کا کہنا ہے کہ ’وہ سونے کے ورق پر مصوری کرتے ہیں۔ اس کا خاص گوند آتا ہے۔ جسے وہ تجریدی آرٹ اور مختلف رنگوں میں خوبصورت امتزاج کے لیے استعمال کرتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں نے کسی انسٹی ٹیوٹ سے یہ آرٹ نہیں سیکھا بلکہ پیدائشی آرٹسٹ ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’وہ طائف میں پیدا ہوئے۔ بچپن اور جوانی سعودی عرب کے مشہور پرفضا مقام طائف میں گزاری۔ سکول میں آرٹ کا مضمون بہت اچھا لگتا تھا۔‘
سعودی آرٹسٹ نے بتایا کہ ’ایک وقت وہ آیا جب  طائف سے ریاض منتقل ہوا اور وہاں کاروبار کرنے لگا۔‘
’کبھی سوچا نہ تھا کہ آرٹ کو کاروبار میں تبدیل کرسکوں گا۔ شہ پاروں کی نمائش نے مجھے حوصلہ دیا۔‘
مھند الباشی نے بتایا کہ ’انہوں نے بہت سے فن پارے تیار کیے جنہیں شائقین نے پسند کیا اس طرح ان کی شہرت بڑھتی چلی گئی۔‘
’میرے چاہنے والوں نے فن پارے خرید کر مجھے آگے بڑھتے رہنے کا حوصلہ دیا۔ اس حوالے سے ان کا شکریہ ادا نہیں کرسکا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اپنے فن پاروں میں ماحول، سمندر اور صحرا کو اجاگر کیا ہے۔ سعودی ثقافت، رسم و رواج اور زندگی کی سادگی کو رنگوں سے نمایاں کرنے کی کوشش کی ہے۔‘
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: