Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لائیو: پاکستان میں ’ایکس‘ کی سروس متاثر، ’چوری کے ووٹوں سے آنے والی حکومت کیا کارکردگی دکھائے گی‘

’انتخابات میں دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں‘، کمشنر راولپنڈی کا مستعفی ہونے کا اعلان

کمشنر راولپنڈی کا انتخابات میں دھاندلی کا الزام، سیاسی جماعتیں کیا کہتی ہیں؟

الیکشن کمیشن کی کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی تردید، تحقیقات کا حکم

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پاکستان بھر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کی سروس متاثر

ملک بھر میں سوشل میڈیا صارفین کو ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کی سروس تک رسائی حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا ہو رہا ہے۔
انٹرنیٹ اور ویب سائٹس کی بندش کو مانیٹر کرنے والی سائٹ ’ڈاؤن ڈیٹیکٹر‘ کے مطابق پاکستان میں سنیچر کی رات کو تقریباً نو بجے ایکس کی سروس بند ہو گئی تھی۔
سروس متاثر ہونے کے بعد سے صارفین ایکس پر کوئی بھی مواد نہیں دیکھ پا رہے اور نہ ہی کچھ پوسٹ کر سکتے ہیں۔
ڈاؤن ڈیٹیکٹر کے مطابق ایکس کی بندش کے حوالے سے نو بجے تقریباً 185 رپورٹس موصول ہوئیں جو بعد میں بڑھتی گئیں۔

چوری کے ووٹوں سے آنے والی حکومت کیا کارکردگی دکھائے گی: شاہد خاقان عباسی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ’جو حکومت چوری کے ووٹوں سے آئے وہ کیا کارکردگی دکھائے گی۔ اخلاقی جواز نہیں ہو گا تو ملک نہیں چل سکتا۔‘
سنیچر کو کراچی میں جاری کراچی لٹریچر فیسٹول میں ایک پینل ڈسکشن میں بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سیاست میں موجود ہر شخص آج کی صورتحال کا ذمہ دار ہے۔
’اس الیکشن نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ یہ سب ہماری غلطی ہے۔ اس بار کسی جماعت نے اقتدار کی بات نہیں کی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ جب معاملات بگڑ جائیں تو حالات یہیں ہوتے ہیں۔ آج وہ قیادت نظر نہیں آ رہی جو ملکی مسائل حل کر سکے۔
شاہد خاقان عباسی نے انتخابات کے حوالے سے کہا کہ ’الیکشن کو 10 دن ہو گئے حکومت نہیں بنی۔ جہاں بیوکریٹس اعتراف کریں گے الیکشن میں چوری ہوئی وہاں کیا ہو گا۔‘
’آج کمشنر راولپنڈی اعتراف کر رہے ہیں کہ الیکشن میں مجھ سے دھاندلی کروائی گئی، اس کاجواب کون دے گا؟‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’چیف جسٹس کی ذمےداری ہے کہ وہ نوٹس لیں۔ سوموٹو نوٹس افسران کو دبانے کے لیے نہیں ہوتے، شادی ہال گرانے کے لیے نہیں ہوتے۔‘

کراچی میں پی ٹی آئی کا احتجاج، ’سب سے حساب لیا جائے گا‘

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کال پر سنیچر کو ملک بھر میں الیکشن میں دھاندلی کے خلاف احتجاج ہوا۔
کراچی میں پی ٹی آئی کی کال پر الیکشن کمیشن کی آفیس کے سامنے احتجاج کیا گیا۔
احتجاج میں پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ، جنرل سیکریٹری ایڈووکیٹ علی پلھ، سابق ایم پی اے راجا اظہر، رضوان خانزادہ سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
احتجاج میں کراچی کے مختلف علاقوں سے پی ٹی آئی کارکنوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی اور الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔
حلیم عادل شیخ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’ہمیں اپنے ہارنے کا غم نہیں عوام کے ووٹ کی فکر ہے، عوام کے ووٹ پر ڈاکا ڈالا گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ کا ضمیر جاگ گیا ہے، سندھ کے افسران بھی غلامی کرنا بند کر دیں۔ خان آنے والا ہے سب سے حساب لیا جائے گا۔‘

بلوچستان میں وہ لوگ کامیاب ہوتے ہیں جنہیں فرشتے ووٹ دیتے ہیں: اختر مینگل

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان میں وہ لوگ انتخابات میں کامیاب ہوتے ہیں جنہیں ’فرشتے ووٹ دیتے ہیں۔‘
سنیچر کو مبینہ انتخابی بے ضابطگیوں کے خلاف کوئٹہ میں چار جماعتی اتحاد کے احتجاجی جلسے سے خطاب میں اختر مینگل نے کہا کہ ’انسانوں کے ووٹ سے نہیں جن اور فرشتوں کے ووٹ سے ہی لوگ کامیاب ہوتے ہیں۔‘
’جن کے چار ووٹ تھے وہ 400 کر دیے گئے ہیں۔ ہم پورا بوجھ آراوز پر لگا رہے ہیں، نتائج تبدیل کرنے اور آراوز کو ایک پیج پر لانے والی اسٹیبلشمنٹ ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’جن کے ہاتھوں الیکشن کے نتائج تبدیل کیے جاتے ہیں ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جائے۔ اسٹیبلشمنٹ سے کہتے ہیں انتخابی دھاندلی میں ملوث عسکری افسران کا کورٹ مارشل کیا جائے۔‘
جلسے سے خطاب میں نیشنل پارٹی کے صدر ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ ’ہمارے سیاسی کارکنوں اور خواتین نے مہینوں گھر گھر جا کر انتخابی مہم چلائی، مگر 8 فروری کو پیراشوٹر کو کامیاب کیے گئے۔‘
انہوں نے کہا کہ محمود خان اچکزئی اور اختر مینگل کو وہ لوگ شکست دیتے ہیں جن کو خود پر بھروسہ نہیں ہے۔
ڈاکٹر مالک بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ ’الیکشن میں کسی بھی ریاستی ادارے کی مداخلت نہیں ہونی چاہیے، مگر یہاں سیاسی پارٹیاں دن بہ دن پیچھے جا رہی ہیں، پاکستان میں جمہوریت اور جمہوری لوگوں کو پیچھے دھکیلا جا رہا ہے۔‘

انتخابی بے ضابطگیوں کے خدشات پر دستیاب قانونی راستے اختیار کیا جائے: نگراں وزیراعظم

پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ’انتخابی بے ضابطگیوں کے حوالے سے کسی قسم کے خدشات کے لیے دستیاب قانونی راستے اختیار کیا جائے۔‘
سنیچر کو وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے ایکس پر جاری ہونے والے ایک بیان میں نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ’ملک میں حال ہی میں ہونے والے عام انتخابات جمہوریت کے فروغ کی طرف ایک قدم ہے اور معاشرے کے تمام طبقات کی جانب سے نمایاں ٹرن آؤٹ کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔‘
’انتخابات کے بعد یہ ضروری ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز کو یہ احساس ہو کہ جیت اور ہار جمہوری عمل کے بنیادی پہلو ہیں اور انتخابی بے ضابطگیوں کے حوالے سے کسی قسم کے خدشات کا اظہار کرنے والی جماعتوں اور افراد کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ دستیاب چینلز کے ذریعے قانونی راستے اختیار کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’پرامن احتجاج اور اجتماع بنیادی حقوق ہیں لیکن کسی کو بھی انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں ہوگی اور قانون بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اپنا راستہ اختیار کرے گا۔

لاہور میں پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ کے خلاف مقدمہ درج

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ کے خلاف لاہور کے تھانہ ریس کورس میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مقدمے میں سلمان اکرام سمیت 15 نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ سنیچر کو انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کے دوران لاہور پولیس نے سلمان اکرم راجہ کو حراست میں لے لیا تھا۔

ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی کوآرڈینیشن کمیٹیوں کا اجلاس، ’پیر کو دوبارہ بیٹھنے کا فیصلہ‘

پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کی کوآرڈینیشن کمیٹیوں کا اسلام آباد میں ایک تفصیلی اجلاس ہوا جس میں دونوں اطراف کی جانب سے دی گئی تجاویز پر تفصیلی گفتگو ہوئی اور معاملات پر کافی پیش رفت ہوئی۔
اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق دونوں فریقین نے معاملات کو حتمی شکل دینے کے لیے مزید سفارشات کے لیے پیر کو دوبارہ بیٹھنے کا فیصلہ کیا۔
کمیٹی اراکین اس بات پر متفق ہیں کہ ایک مضبوط جمہوری حکومت ہی مستحکم پاکستان کی ضمانت ہے۔
مسلم لیگ ن کی نمائندگی سینیٹر اسحاق ڈار، سردار ایاز صادق، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور ملک محمد احمد خان نے کی، جبکہ پیپلز پارٹی کا وفد سید مراد علی شاہ، قمر زمان کائرہ، سعید غنی، ندیم افضل چن، نواب ثنا اللہ زہری، شجاع خان اور سردار بہادر خان سیہڑ پر مشتمل تھا۔

’عمران خان نے عارضی طور پر شامل ہونے کے لیے کچھ جماعتوں سے ملاقات کا کہا ہے‘

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ختم ہو گیا ہے۔
سنیچر کو اجلاس کے بعد اسلام آباد میں پارلیمنٹ لاجز کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ ہماری صرف 93 سیٹیس نہیں ہیں، ہمیں تمام اپنی تمام جیتی ہوئی سیٹیں چاہییں۔
انہوں نے عمران خان سے اپنی ملاقات کے حوالے سے کہا کہ ’خان صاحب سے پوچھا گیا کہ کیا آپ بدلہ لیں گے، تو انہوں نے کہا کہ نہیں ہم فتح مکہ پر یقین رکھتے ہیں، معافی دیں گے۔‘
’عمران خان نے دوسری بات کہی کہ عوام کو اس کا حق دیا جائے، اگر کسی کو جیتانا تھا تو گھر بیٹھے لوگوں کو بتا دیتے۔‘
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان نے کچھ جماعتیں بتائیں ہیں اور ان سے ملاقات کا کہا ہے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ آپ ان سے ملیں اور عارضی طور پر ان میں شامل ہوں۔‘
دوسرا عمران خان فوری نے انٹرا پارٹی الیکشن کروانے کا کہا ہے۔‘

کمشنر راولپنڈی کا انتخابات میں دھاندلی کا الزام، سیاسی جماعتیں کیا کہتی ہیں؟

پاکستان کی سیاسی جماعتوں نے کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلیٰ عدلیہ سے نوٹس لینے اور الزامات کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
تحریک انصاف نے فارم 45 کے تحت تازہ نتائج جاری کرنے جبکہ جمعیت علمائے اسلام پاکستان نے نئے انتخابات کا مطالبہ کر دیا ہے۔
پاکستان میں آٹھ فروری کے انتخابات کو 10 روز گزر جانے کے باوجود ملکی سیاسی صورت حال واضح نہیں ہو رہی۔ ایک طرف کسی جماعت کے پاس قومی اسمبلی میں واضح اکثریت نہیں ملی اور سیاسی جماعتیں مخلوط حکومت میں جانے سے گبھرا رہی ہیں تو دوسری جانب کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے الزامات نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا ہے۔

کمشنر راولپنڈی کا اعتراف ہمارے مؤقف کی تائید و توثیق ہے، پاکستان تحریک انصاف

پاکستان تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے اور پی ٹی آئی کو چوری شدہ نشستیں فوری واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ کا انتخابات میں دھاندلی کا اعتراف پاکستان تحریک انصاف کے الیکشن چوری کیے جانے کے مؤقف کی تائید و توثیق ہے۔
پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ کمشنر راولپنڈی کے بیان کی روشنی میں فارم 45 کے مطابق ووٹوں کی دوبارہ گنتی کر کے تحریک انصاف کی چوری شدہ 86 نشستیں واپس کی جائیں۔

پرویز خٹک پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کی چیئرمین شپ سے مستعفی

پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے چیئرمین پرویز خٹک نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
پرویز خٹک نے کہا ہے کہ خراب صحت کی وجہ سے سیاسی سرگرمیوں سے استعفے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف سے منسلک رہنے والے پرویز خٹک نے کہا کہ وہ مزید سیاسی ذمہ داریاں نہیں سنبھال سکتے۔
پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے ترجمان ضیاء اللہ بنگش نے تصدیق کی ہے کہ پرویز خٹک کا استعفیٰ موصول ہو گیا ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ محمود خان کو پارٹی کا نیا چیئرمین منتخب کر دیا گیا ہے۔

وہ جماعت حکومت بنائے جس کو عوام نے ووٹ دیا، علی امین گنڈا پور

نامزد وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے پشاور میں جلسے سے خطاب میں کہا کہ الیکشن کے تمام نتائج کو درست کیا جائے اور وہ جماعت حکومت بنائے جس کو عوام نے ووٹ دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈاپور نے کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’اپنے مقصد سے نہیں ہلنا اور نہ ہی نظریہ چھوڑنا ہے۔ عمران خان ہمارے لیے جیل میں ہے، ہم اس کو رہا کروا کر رہیں گے اور پاکستان کو ترقی کی راہ پر لے کر جائیں گے۔ 
انہوں نے کہا کہ ’عمران خان کہتا ہے کہ یہ ملک ہمارا ہے،  فوج بھی ہماری ہے، یہ زمین بھی ہماری ہے ہمارا مقصد صرف اصلاح کرنا ہے۔‘

سلمان اکرم راجہ پولیس حراست میں، اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ

انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کے دوران لاہور پولیس نے پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ کو حراست میں لے لیا ہے۔
پی ٹی آئی کا لاہور میں جیل روڈ پر پارٹی دفتر کے سامنے احتجاج کیا۔
پی ٹی آئی رہنما علی محمد نے خان سلمان اکرم راجہ کو حراست میں لینے کی مذمت کی ہے۔

اسلام آباد میں پی ٹی آئی کا پرامن احتجاج 

مبینہ دھاندلی کے خلاف اسلام آباد میں احتجاج کی سربراہی پی ٹی آئی کے رہنما شعیب شاہین اور عامر مغل نے کی۔
اردو نیوز کے نامہ نگار کے مطابق مظاہرین نے پرامن احتجاج کیا۔

بشریٰ بی بی کی جیل میں کھانے سے صحت خراب

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کی جیل میں کھانے کی وجہ سے صحت خراب ہونے کی خبر ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’یہ سنگین معاملہ ہے۔ اڈیالہ جیل انتظامیہ اور حکومت کو ذمہ دار ہوں گے۔‘
عمر ایوب نے کہا کہ بشریٰ بی بی مشکلات کا مقابلہ صبر اور وقار کے ساتھ کر رہی ہیں۔ وہ موجودہ مشکل حالات میں عمران خان کے ساتھ کھڑی ہیں۔ اُن کی بہادری کو سلام کرتے ہیں۔‘

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا استعفیٰ مسترد

جماعت اسلامی کی مرکزی شوریٰ نے متفقہ طور پر امیر سراج الحق کا استعفیٰ مسترد کر دیا ہے۔
ترجمان قیصر شریف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شوریٰ نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان کے مطابق انتخابات میں ناکامی امیر جماعت کی نہیں بلکہ دھاندلی کی وجہ سے ہوئی ہے۔

’انتخابات کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں۔ چیف الیکشن کمیشن فوری استعفیٰ دیں۔‘

امیر جماعت اسلامی سراج الحق آج پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔

 

شیئر: