یہ علاقہ اکثر برف باری کی وجہ سے سیاحوں کے لیے مقبول سیاحتی مقام ہے۔ فوٹو عرب نیوز
تبوک کے معروف مقام ’جبل اللوز‘ پر جمعے کی رات اس ماہ کی دوسری برف باری ہوئی جس کے بعد علاقے میں درجہ حرارت میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب کے شمال مغربی علاقے میں واقع ’جبل اللوز‘ ہے سطح سمندر سے 2580 میٹر بلندی پر ہے۔
رواں ماہ کی دوسری برف باری نے مقامی شہریوں اور وزیٹرز کو ایسا نظارہ دیکھنے کو ملا جس نے انہیں خوش کر دیا۔
تبوک میں ہونے والی یہ برفباری گذشتہ سال کے مقابلے میں دو ماہ بعد شروع ہوئی ہے جس کے بعد پورا علاقہ سفید نظر آ رہا ہے۔
مملکت کے قومی مرکز برائے موسمیات نے علاقہ میں درجہ حرارت کی وجہ مملکت کے جنوب سے چلنے والی ہواؤں میں نمی کی عدم موجودگی کو قرار دیا۔
موسمی صورتحال کے پیش نظر علاقے میں سکیورٹی کے علاوہ دیگر حفاظتی ادارے اور سعودی سپیشل فورسز ہائی الرٹ ہیں۔
تبوک اور گرد و نواح میں موسمی حالات کی بھرپور نگرانی اور ممکنہ خطرات سے سے نمٹنے کے لیے شہریوں کی حفاظت کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
حفاظتی اقدامات کے پیش نظر پھسلن والی سڑکوں پر حادثات کی روک تھام کے لیے انتباہی سائن نصب کیے گئے ہیں۔
حفاظتی اور سیکورٹی اداروں کے بھرپور تعاون نے یہاں کے مقامی افراد اور وزیٹرز کو بغیر کسی پریشانی کے حیرت انگیز قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے لیے محفوظ ماحول فراہم کر رکھا ہے۔
معروف سعودی فوٹوگرافر مشیر البلاوی نے یہاں کے سرخ پہاڑوں پر بکھری برف کی شاندار تصاویر اتارنے کے لیے ڈرون کیمرے کا استعمال کیا اور یہ خوبصورت تصاویر ’مارشل‘ کے نام سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی ہیں۔
فوٹوگرافر مشیر البلاوی نے بتایا ہے کہ انہوں نے گذشتہ ایک رات کے دوران یہاں پر تین بار برفباری ہوتے دیکھی ہے۔
مشیر البلاوی نے بتایا کہ پہلی مرتبہ شام سات بجے اس کے بعد رات کو 9.40 بجے جب کہ تیسری بار رات کے ڈیڑھ بجے برف باری شروع ہوئی اور درجہ حرارت انتہائی کم ہونے کی وجہ سے سورج طلوع ہونے تک برف پڑتی رہی۔
صحرا میں برف باری اکثر مقامی باشندوں کو حیرت میں ڈال دیتی ہے تاہم تبوک کا یہ علاقہ اکثر برف باری کی وجہ سے سیاحوں کے لیے مقبول سیاحتی مقام ہے۔
دریں اثناء محکمہ موسمیات نے باحہ، مکہ مکرمہ، قصیم ، ریاض اور مشرقی ریجن میں شدید گرج چمک کے ساتھ تیز ہواؤں کی پیشگوئی کی ہے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں