Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مریم نواز کا پاور شو، پنجاب میں حکومت سازی کے لیے مطلوبہ تعداد ظاہر کر دی

مریم نواز نے کہا کہ انہیں پنجاب کی پہلی خاتون وزیر اعلی بننے کا اعزاز حاصل ہو رہا ہے۔ (فوٹو: مسلم لیگ ن ایکس)
پاکستان کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں مسلم لیگ ن حکومت بنانے جا رہی اور اس حوالے سے پارٹی کی جانب سے مریم نواز کو وزارت اعلی کا امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔
بدھ کے روز مریم نواز نے جاتی عمرا میں اپنی رہائش گاہ پر مسلم لیگ ن کے پنجاب کے تمام نو منتخب اراکین اسمبلی کو مدعو کیا اور انہیں ظہرانہ دیا۔
نئے آنے والے اراکین کے لیے جاتی عمرا پیلس کے سبزہ زار میں ظہرانے کا بندوبست کیا گیا تھا۔ جبکہ خواتین اور اقلیتی نشستوں کے امیدوار بھی مدعو کیے گئے تھے۔ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شریک لیگی رہنما طاہر خلیل سندھو نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’اجلاس میں وہ تمام 156 اراکین صوبائی اسمبلی موجود تھے جو پارٹی ٹکٹ یا آزاد حیثیت میں منتخب ہونے کے بعد پارٹی میں شامل ہوئے۔ صوبے میں اکثریت پارٹی کے پاس آچکی ہے اور اب اس کا باقاعدہ عملی مظاہرہ کر دیا گیا ہے۔ حکومت سازی کا عمل شروع ہو چکا ہے۔‘
خیال رہے کہ مسلم لیگ نے عام انتخابات 2024 میں پنجاب اسمبلی کی 137 نشستیں حاصل کی تھیں۔ تاہم اب تک 19 آزاد اراکین بھی جیتنے کے بعد مسلم لیگ ن میں شامل ہو چکے ہیں۔
دوسری طرف تحریک انصاف کے حمایت یافتہ 105 اراکین نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے لیے بیان حلفی الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کروا دیے ہیں۔ یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے 115 حمایت یافتہ آزاد اراکین ان انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے۔
 مسلم لیگ ن کی جانب سے جاتی عمرا میں نو منتخب اراکین کو دو بجے کا وقت دیا گیا تھا۔ تمام اراکین وقت پر ہی پہنچ گئے۔ مریم نواز جن کا پارلیمانی سیاست کا یہ پہلا تجربہ ہے انہوں نے نو منتخب اراکین کو مبارکباد دی۔
نو منتخب اراکین سے اپنی تقریر میں انہوں نے کہا کہ پنجاب کی ترقی کو وہیں سے شروع کیا جائے گا جہاں سے شہباز شریف چھوڑ کر گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ’اگلے پانچ سالوں میں پنجاب میں ایک لاکھ نئے گھر بنائے جائیں گے۔ ہم نے اپنی ترجیحات کا روڈ میپ تیار کر لیا ہے۔ تمام ایم پی ایز میرے بازو اور طاقت ہوں گے۔ صحت، تعلیم، انفراسٹرکچر، زراعت، آئی ٹی اور لا اینڈ آرڈر کو شعبوں میں ہر حلقے تک جائیں گے اور لوگوں کی خدمت کریں گے۔‘

نو منتخب اراکین سے اپنی تقریر میں مریم نے کہا کہ پنجاب کی ترقی کو وہیں سے شروع کیا جائے گا جہاں سے شہباز شریف چھوڑ کر گئے تھے۔ (فوٹو: مسلم لیگ ن ایکس)

انہوں نے پارٹی قائد نواز شریف اور پارٹی صدر شہباز شریف اور دیگر اکابرین کا شکریہ بھی ادا کیا جنہوں نے مریم نواز کو پنجاب کی وزارت اعلی کا امیدوار نامزد کیا۔
مریم نواز نے کہا کہ انہیں پنجاب کی پہلی خاتون وزیر اعلی بننے کا اعزاز حاصل ہو رہا ہے وہ اس اعزاز کو پاکستان کی ہر عورت کے نام کرتی ہیں۔
عام انتخابات کے بعد مسلم لیگ ن پنجاب کا یہ پہلا پارلیمانی اجلاس تھا جس میں ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی جو اگلے آنے والے چند دنوں میں سپیکر و ڈپٹی سپیکر کی تقرری اور دیگر معاملات کو دیکھے گی۔  اس کمیٹی میں سمیع اللہ خان، طاہر خلیل سندھو اور ذیشان رفیق شامل ہوں گے۔
دوسری طرف تحریک انصاف نے وزارت اعلی کے لیے اسلم اقبال کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے جو سنی اتحاد کونسل کے پلیٹ فارم سے مریم نواز کے مدمقابل ہوں گے۔ وہ 9 مئی کے واقعات کے بعد روپوش ہو گئے تھے اور کئی مقدمات میں پولیس کو مطلوب بھی ہیں۔ وہ بدھ کو ہی منظر عام پر آئے ہیں اور انہوں نے پشاور ہائی کورٹ سے راہداری ضمانت کروائی ہے کہ وہ پولیس اور عدالتوں کے روبرو سرنڈر کرنا چاہتے ہیں۔ 

شیئر: