16ویں قومی اسمبلی کے لیے نومنتخب ارکان کی رجسٹریشن کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 200 سے زائد ارکان اپنی رجسٹریشن کروا چکے ہیں۔
ارکان جب رجسٹریشن کے لیے آتے ہیں تو ان کے بنیادی کوائف کے علاوہ بحیثیت رکن قومی اسمبلی انھیں ملنے والی تنخواہوں اور دیگر مراعات کے بارے میں نہ صرف آگاہی دی جاتی ہے۔ موجودہ اسمبلی میں 96 نئے ارکان منتخب ہوکر پہنچے ہیں جن کی ان معاملات میں دلچسپی بھی دیدنی ہے۔
رجسٹریشن ڈیسک پر موجود عملے کے مطابق ارکان کی پارلیمانی بزنس سے زیادہ دلچسپی تنخواہوں اور مراعات کے معاملات کو سمجھنے میں ہوتی ہے اور وہ اس کے بارے میں کافی سوالات بھی کرتے ہیں۔
اس حوالے سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے نو منتخب ارکان اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات کے لیے ڈیڑھ ارب روپے کے مالیاتی بجٹ کی سفارشات تیار کی ہیں۔ قومی اسمبلی کیش اینڈ اکاؤنٹس برانچ نے اس سلسے میں پروپوزل تیار کیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس بلانے میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے؟Node ID: 839811
حکام کے مطابق ارکان اسمبلی کی تنخواہوں کے لیے41 کروڑ11لاکھ ، دیگر الاونسز کے لیے 13کروڑ، آپریشنل اخراجات کے لیے 89 کروڑ10لاکھ مختص کرنے کی تجویز دی گئی۔
ارکان اسمبلی کو مراعات کے مد میں 25 بزنس کلاس ایئر ٹکٹ، تین لاکھ مالیت کے ٹریولنگ واؤچر، بلیو پاسپورٹ،کے ساتھ مفت ریلوے سفر کی سہولیات میسر ہوں گی۔
یومیہ ٹی اے ڈی،کنوینس الاؤنس، سپیشل الاؤنس،اضافی الاؤنس،گھریلوں الاؤنس اور ٹریولنگ الاؤنس کی مد میں ہزاروں روپے ملیں گے۔
نومنتخب ارکان کے ریگولر الاؤنس کے لیے 9 کروڑ 60 لاکھ، دیگر الاونسز کے لیے 3 کروڑ 40 لاکھ روپے مختص کیے گئے جبکہ ارکان کے ٹریولنگ اور ٹرانسپورٹیشن کے لیے 89 کروڑ 5 لاکھ روپے مختص کیے گئے۔
نومنتخب ارکان اسمبلی تنخواہوں کو مراعات میں ہر رکن کو ایک لاکھ 50 ہزار ماہانہ بنیادی تنخواہ، 38 ہزار اضافی الاؤنسز کی مد میں ملے گا۔
ارکان اسمبلی کو ٹیلی فونک الاؤنس کی مد میں 10ہزار، آفس الاونس کی مد میں 8 ہزار ملیں گے۔ جبکہ ایڈہاک ریلیف کی مد میں15ہزار, اضافی الاونس کی مد میں5 ہزار بھی تنخواہ میں شامل ہوگا۔
