Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی سپریم کورٹ کا فیصلہ، ٹرمپ کی صدارتی دوڑ میں بڑی رکاوٹ ختم

ڈونلڈ ٹرمپ نے ’امریکہ کے لیے بڑی جیت‘ قرار دیتے ہوئے فیصلے کو سراہا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ کی سپریم کورٹ نے نومبر 2024 کے صدارتی الیکشن کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم کی راہ میں حائل ایک ممکنہ رکاوٹ کو دور کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کو امریکی سپریم کورٹ نے متفقہ طور پر ریاستی عدالت کے اس فیصلے کو مسترد کر دیا جو بغاوت میں ملوث ہونے کی بنیاد پر ڈونلڈ ٹرمپ کو الیکشن میں حصہ لینے سے روک سکتا تھا۔
سابق امریکی صدر کے حق میں آںے والے فیصلے کے بعد توقع ہے کہ نومبر میں صدر جو بائیڈن سے مقابلہ کرنے کے لیے ریپبلکن کی جانب سے نامزدگی کی دوڑ میں ڈونلڈ ٹرمپ کو تقویت ملے گی۔
اس مقدمے میں نو ججوں کے سامنے سوال یہ تھا کہ کیا ٹرمپ کولوراڈو میں ریپبلکن صدارتی پرائمری بیلٹ میں شرکت کے لیے (چھ جنوری 2021 کی) بغاوت میں ملوث ہونے کی وجہ سے نااہل ہیں یا نہیں؟
عدالت نے متقفہ فیصلے میں کہا کہ ’کولوراڈو سپریم کورٹ کا فیصلہ قائم نہیں رہ سکتا‘ اس کا مطلب یہ ہے کہ 77 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ ریاست میں ریپلیکن کی پرائمری بیلٹ میں حصہ لے سکتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ ’عدالت کے تمام 9 ارکان اس نتیجے پر متفق ہیں۔‘

امریکی سپریم کورٹ نے متفقہ طور پر ریاستی عدالت کے اس فیصلے کو مسترد کر دیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل ویب سائٹ پر ’امریکہ کے لیے بڑی جیت‘ قرار دیتے ہوئے اس فیصلے کو سراہا ہے۔
یہ مقدمہ دسمبر میں کولوراڈو میں ریاستی سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کے بعد شروع ہوا تھا اور یہ ان 15 ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں سپر منگل کو ری پبلکن کی صدارتی نامزدگی کے لیے ووٹنگ ہو گی۔

شیئر: