Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قوت سماعت سے محروم بچہ آپریشن کے بعد پہلی بار والدین کی آواز سن کر اشکبار

سعودی عرب کی فلاحی تنظیم ’اسمعک‘ کے تعاون سے آپریشن کیا گیا ( فوٹو: سبق)
سعودی عرب کی فلاحی تنظیم ’اسمعک‘ کے تعاون سے پیدائشی طورپر قوت سماعت سے محروم غیرملکی بچے کے کانوں کا آپریشن کامیاب رہا۔ زندگی میں پہلی بار والدین کی آواز سن کر سات سالہ بچے کی آنکھیں اشکبار ہو گئیں۔
سبق نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بچے کے والد احمد محمود نے بتایا کہ وہ مناظر ہمارے لیے ناقابل یقین تھے جب بیٹے نے زندگی میں پہلی مرتبہ ہماری آواز سنی۔ اس سے قبل وہ صرف اشاروں میں ہی بات کر سکتا تھا۔‘
فلاحی تنظیم ’اسمعک‘ ( میں سن سکتا ہوں) کے سی ای او فہد السبیعی نے بتایا کہ ’بچے کے علاج پر ڈیرھ لاکھ ریال کے اخراجات آئے جو تنظیم کی جانب سے کیے گئے۔‘
فہد السبیعی نے کہا کہ ’بچے کے والدین جو مملکت میں مقیم ہیں، نے تنظیم کے حکام سے رجوع کیا اورانہیں اپنے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔ بچہ پیدائشی طور پر سننے کی صلاحیت سے محروم تھا اس کے دونوں کانوں کے پردے مکمل طور پر بند تھے۔‘
’آپریشن کرکے الیکٹرانک پردے ڈالے گئے۔ آپریشن میں 15 دن لگے جس کے بعد بچہ مکمل طور پر صحت یاب ہو گیا۔‘
فلاحی تنظیم ’اسمعک‘ کے سی ای او نے بتایا تنظیم کا کام یہاں تک محدود نہیں بلکہ بچے کی نگہداشت اور اسے معاشرے کا مفید فرد بنانے کے لیے تین برس تک دیکھ بھال اور تربیت کی ذمہ داری بھی تنظیم کی ہو گی۔‘
 اب تک سعودی اور غیرملکیوں کے 75 سے زائد کامیاب آپریشن کیے جا چکے ہیں۔ آپریشن کے بعد الیکٹرانک پردوں کی دیکھ بھال اور ان کی اصلاح ومرمت بھی کی جاتی ہے۔
علاوہ ازیں کوئی پارٹ ناکارہ ہوجائے تو اسے تبدیل بھی کیا جاتا ہے۔

شیئر: