Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں علی امین گنڈا پور کی ضمانت منظور

عدالت نے علی امین گنڈا پور کو پچاس ہزار کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ فوٹو: اے ایف پی
اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی 17 اپریل تک عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔
جمعے کو علی امین گنڈا پور جوڈیشل کمپلیکس حملہ و توڑ پھوڑ کیس میں اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس نے علی امین گنڈا پور کی ضمانت قبل از گرفتاری کی در خواست منظور کی۔ 
 وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے وکیل راجہ ظہورِ الحسن نے عدالت کو بتایا کہ علی امین گنڈا پور ایف آئی آر میں نامزد ہیں مگر توڑ پھوڑ میں ان کا کردار کوئی نہیں ہے کیونکہ وہ موقع پر موجود نہیں تھے۔
وکیل نے بتایا کہ علی امین گنڈا پور کے خلاف پچاس ایف آئی آر درج ہوئی ہیں لیکن انہیں عدالت تک پہنچنے نہیں دیا جاتا رہا۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد علی امین گنڈا پور کو پچاس ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا اور 17 اپریل تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔
ضمانت منظور ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات میں مینڈیٹ چوری ہوا ہے او اس کے نتیجے میں بننے والی حکومت غیر آئینی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی گزشتہ سال 18 مارچ کو توشہ خانہ کیس میں پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیس کے باہر پولیس اور پی ٹی آئی کے حامیوں کے درمیان تصادم ہوا تھا۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی میں ملوث متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا تھا۔
بعد ازاں انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں مراد سعید، عمر ایوب خان، علی امین گنڈاپور سمیت دس رہنماؤں کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

شیئر: