Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شام کی اولمپک تیراک یسری ماردینی کا اطالوی فیشن برانڈ ’پراڈا‘ کے ساتھ اشتراک

یسری مادینی فاؤنڈیشن اقوام متحدہ کےساتھ ریفیوجیز کے لیے کام کر رہی ہے۔ فوٹو انسٹاگرام
شام کی اولمپک تیراک یسری ماردینی اطالوی لگژری برانڈ ’Prada‘  کے ساتھ شراکت داری کر رہی  ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق یسری ماردینی نے اس سے پہلے عالمی شہرت یافتہ کمپنیوں Boss اور Oris جیسے برانڈز کی اشتہاری مہم میں حصہ لیا ہے۔

ستمبر 2023 میں میلان فیشن ویک میں ’ Boss‘ کے ساتھ کام کیا۔ فوٹو انسٹاگرام

شامی تیراک نے رواں ہفتے اطالوی لگژری لیبل کے بھورے سبز رنگ کے Re-Nylon Bag کے ساتھ Instagram  پر پوسٹ لگائی ہے۔
ماردینی نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا ہے کہ  ’پراڈا کا ری-نائیلون دوبارہ تخلیق شدہ نائیلوں ہے جسے ری سائیکلنگ اور سمندر سے جمع پلاسٹک کو صاف  کر کے تیار کیا گیا ہے۔‘
شامی ایتھلیٹ کی اپنی بہن سارہ کے ساتھ وطن کو خیرباد کہنے کی کہانی Netflix کی طرف سے ’The Swimmers‘ کے نام سے بنائی گئی تھی۔

2016، 2020 کے سمر اولمپکس میں اولمپک ایتھلیٹس ٹیم کا حصہ رہیں۔ فوٹو انسٹاگرام

ماردینی ان دنوں جرمنی میں مقیم ہیں۔ انہوں نے ستمبر 2023 میں میلان فیشن ویک کے دوران جرمن فیشن لیبل ’ Boss‘ کے ساتھ کام کیا ہے۔
جس میں انہوں  نے سرمئی رنگ کی قمیض، بڑے سائز کا سیاہ بلیزر، گھٹنے تک کا سکرٹ، چمڑے کے جوتے اور سفید کلچ کا انتخاب کیا تھا۔
شامی تیراک امریکی-ڈچ-فلسطینی کیٹ واک سٹار گیگی حدید، روسی ماڈل نتاشا پولی اور سینیگالی-اطالوی سوشل میڈیا کی معروف شخصیت سینگال نژاد خبی لیم کے ساتھ بھی کام کر چکی ہیں۔
2016 اور 2020 کے سمر اولمپکس میں ریفیوجی اولمپک ایتھلیٹس ٹیم کے ممبر کے طور پر حصہ لینے کے بعد ماردینی نے اب اپنی توجہ ’یسری مادینی فاؤنڈیشن‘ پر مرکوز کر دی ہے جس کا مقصد مہاجرین کے لیے تعلیم اور کھیلوں کے مواقع  فراہم کرنا ہے۔

’پراڈا کا نائیلوں سمندر سے جمع پلاسٹک کو صاف  کر کے تیار کیا گیا ہے۔ فوٹو انسٹاگرام

یسری مادینی فاؤنڈیشن مہاجرین کے حقوق کی وکالت کرتی ہے اور عالمی سطح پر پناہ گزینوں کے لیے کھیلوں اور تعلیم تک رسائی کو بہتر بنانے اور مہاجر کھلاڑیوں کو براہ راست مدد فراہم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
شامی ایتھلیٹ نے بتایا ہے کہ ’میں فیشن کی دنیا میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہوں اور میری ایک غیر منافع بخش تنظیم اقوام متحدہ کے ادارے ہائی کمیشن برائے مہاجرین کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے اور میں اپنے اس فلاحی کام سے بہت خوش ہوں۔‘

شیئر: