سعودی عرب کے صحراؤں میں 300 سے زیادہ غاریں دریافت ہوئی ہیں اور اس زمینی خزانے میں منفرد جیومیٹرک نشانات، قدرتی مجسمے اور چونا پتھر اور جپسم کی شکلوں میں موجود ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق یہاں پائے جانے والے مختلف قسم کے بڑی تعداد میں گہرے اور سطحی غار مملکت میں زمین کی سطح کے نیچے پائے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
غاروں کے مکانات میں سیاحوں کی دلچسپی
Node ID: 497206
-
سعودی عرب میں طویل ترین غار’ابو الوعول‘ کہاں ہے؟
Node ID: 829956
-
کیا سعودی عرب کے قدیم غار سیاحوں کے لیے کھولے جا رہے ہیں؟
Node ID: 831476
ایسے غار لاکھوں برس میں چونا پتھر کی چٹانوں کے تحلیل ہونے کے بعد نمودار ہوتے ہیں جو بارش اور سیلاب کی وجہ سے زمین میں پڑنے والی دراڑیں اور فالٹ کے ذریعے رستے ہیں.
سعودی جیولوجیکل سروے(ایس جی ایس) میں ماہر ارضیات محمود الشانتی غاروں کے ماہر ہیں. انہوں نے بتایا کہ ایس جی ایس کے تحت غاروں کی تلاش، اندرونی حصوں کی اقسام اور تشکیل کا مطالعہ کیا جا رہا ہے۔
ماہر ارضیات نے بتایا کہ ایسی غاروں کو قیمتی قدرتی قومی خزانہ سمجھا جاتا ہے جو متلاشیوں، محققین اور شعبہ ارضیات میں دلچسپی رکھنے والوں کو اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جیسے جیسے آتش فشاں کا لاوا زیر زمین بہنا بند ہوتا ہے، لاوے کی باقی ماندہ آخری مقدار اکثر ایسے خلا چھوڑ جاتی ہے۔
لاوا بہنا بند ہونے کے بعد مکمل ٹھوس شکل اختیار کر لیتا ہے تو یہ غار یا آتش فشاں نلی نما سرنگ بناتی ہے جو زمین کی سطح کے نیچے پھیلتی ہے۔
اس قسم کے غار کی مثالیں حارۃ البوکم میں غار الحبشی اور مدینہ منورہ کے شمال میں واقع حارۃ خیبر میں ام جرسان غاریں ہیں جن کی لمبائی تقریباً 1500 میٹر ہے۔
مدینہ منورہ کے 20 سالہ سعودی شہری طارق محمد غاروں کی سیاحت میں مہارت رکھتے ہیں اور مملکت میں ارضی سیاحت کا اچھا خاصا مطالعہ کر چکے ہیں۔
طارق نے بتایا کہ جب ہم جیو ٹورازم کی بات کرتے ہیں تو سب سے پہلے ذہن میں آنے والے مقامات میں ساحل، جنگلات، صحرا، پہاڑ، زیر زمین کنویں، گرم چشمے اور غیر فعال آتش فشاں کے علاقے ہیں۔
طارق محمد کے مطابق سعودی عرب بھی ایسی متعدد غاروں سے بھرا ہوا ہے اور ارضیاتی تقسیم کی بنیاد پر سعودی عرب میں غار کی پانچ بنیادی اقسام ہیں۔
برف کے غار جو سرد علاقوں میں برف سے بنتے ہیں۔ سمندری غار جو لہروں، سمندروں یا دریاؤں سے بنتی ہیں جو بڑی چٹانوں یا پہاڑوں میں بہتے ہوئے ہزاروں برس میں بڑے دائرے پیدا کرتی ہیں۔
کچھ مقامات آتش فشاں غاروں کے نام سے جانے جاتے ہیں اور اس کے علاوہ چونا پتھر کے غار اور ریت کے غار جو ریت کے پہاڑوں کے اندر بنتے ہیں۔
-
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں