خیبر پختونخوا کے علاقے ٹانک سے سیشن جج اغوا، نامعلوم مقام پر منتقل
پولیس کے مطابق ’سیشن جج کو ٹانک سے ڈیرہ اسماعیل خان جاتے ہوئے اغوا کیا گیا‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
جنوبی وزیرستان میں تعینات سیشن جج کو ٹانک سے مسلح افراد نے اغوا کر لیا ہے۔
حکام خیبر پختونخوا پولیس کے مطابق سیشن جج شاکر اللہ مروت کو اغوا کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ’سیشن جج ٹانک سے ڈیرہ اسماعیل خان جارہے تھے اور ڈیرہ روڈ بھگوال کے قریب سے انہیں اغوا کیا گیا۔‘
’اغوا کار سیشن جج شاکر اللہ مروت کی گاڑی اور ڈرائیور چھوڑ کر انہیں ساتھ لے گئے ہیں۔‘
وزیراعلٰی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے ڈی آئی خان میں سیشن جج کے اغوا کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس کو جج کی بحفاظت بازیابی کی ہدایت کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جج کو بازیاب کرانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں اور تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں۔‘
وزیراعلٰی نے کہا کہ ’یہ قابل مذمت اور افسوسناک واقعہ ہے، اس میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔‘
پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے سیشن جج کے اغوا کو افسوس ناک اور تشویشناک قرار دیا ہے۔
سنیچر کو ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ’وزیراعلٰی بتائیں کہ وہ قیامِ امن میں کیوں سنجیدہ نہیں جبکہ دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں۔‘
’میڈیا پر سیشن جج شاکر اللہ مروت کے اغوا کی خبر نے عوام میں عدم تحفظ کے احساس میں اضافہ کیا ہے۔‘