بلوچستان: کیچ میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے دو مزدور قتل
اتوار 28 اپریل 2024 17:01
زین الدین احمد -اردو نیوز، کوئٹہ
اکتوبر 2023 میں کیچ کے ضلعی ہیڈکوارٹرز تربت میں دو مختلف واقعات میں 10 مزدوروں کو قتل کیا گیا تھا۔ (فائل فوٹو: ایکس)
بلوچستان میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے پنجاب سے تعلق رکھنے والے دو مزدوروں کو قتل کردیا۔
حکام کے مطابق واقعہ مکران ڈویژن کے ضلع کیچ میں پاک ایران سرحدی علاقے تمپ سے 20 کلومیٹر دور سرنکن کے مقام پر پیش آیا-
کمشنر مکران ڈویژن سعید احمد عمرانی نے بتایا کہ نامعلوم افراد نے ایک گھر میں تعمیراتی کام کرنے والے دو مزدوروں کو گولیاں مار کر قتل کردیا اور فرار ہوگئے-
مقتولین کی شناخت محمد شاہد ولد محمد صدیق اور نعیم احمد ولد محمد حنیف کے نام سے ہوئی- دونوں کا تعلق پنجاب کے ضلع فیصل آباد سے بتایا جاتا ہے۔
لاشیں سول ہسپتال تربت لائی گئیں جہاں ضابطے کی کارروائی جاری ہے۔
یہ بلوچستان میں رواں ماہ کے دوران پنجاب سے تعلق رکھنے والے افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا دوسرا واقعہ ہے۔
اس سے پہلے 12 اپریل کو عید کے تیسرے دن نوشکی میں کوئٹہ سے ایران سے ملحقہ سرحدی شہر تفتان جانے والی مسافر بس سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 مسافروں کو اتار کر قتل کردیا تھا- اس واقعہ کی ذمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔
کیچ میں آج ہونے والے واقعہ کی اب تک کسی تنظیم نے ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم حکام نے اس کو ٹارگٹ کلنگ قرار دے رہے ہیں۔
کیچ بلوچستان کا بدامنی اور شورش سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ ہے۔ یہاں غیر مقامی مزدوروں کی ٹارگٹ کلنگ کے اس سے پہلے بھی کئی واقعات ہوچکے ہیں۔
اکتوبر 2023 میں کیچ کے ضلعی ہیڈکوارٹرز تربت میں دو مختلف واقعات میں 10 مزدوروں کو قتل کیا گیا تھا۔
اپریل 2015 میں تربت کے علاقے گوکدان میں مزدوروں کے ایک کیمپ پر نامعلوم افراد نے حملہ کرکے 20 مزدوروں کو قتل کردیا تھا۔
اسی طرح اس ضلع میں جولائی 2012ء میں 18 افراد اور نومبر 2017ء میں یورپ جانے کے خواہشمند پنجاب کے 15 رہائشیوں کو پاک ایران سرحد کےقریب قتل کردیا گیا تھا۔
ایسے زیادہ تر واقعات کی ذمہ داری علاقے میں سرگرم بلوچ مسلح تنظیموں بلوچ لبریشن آرمی اور بلوچ لبریشن فرنٹ قبول کرتی رہی ہے۔
وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کیچ میں دو مزدوروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت غم کی اس گھڑی میں مظلوم بے گناہ اور نہتے مزدوروں کے پسماندگان کے ساتھ کھڑی ہے، دہشت گردوں، ان کے مالی و نظریاتی مدد گاروں کو کیفر کردار تک پہنچ کر دم لیں گے۔
سوشل میڈیا ایکس پر اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’نام نہاد دہشت گردوں نے دو معصوم پاکستانیوں کو شناخت کی بنیاد پر شہید کیا گیا، جب ہم جیسے لوگ کہتے ہیں کہ بلوچستان میں قوم پرست علیحدگی پسند دہشت گردی ہے تو کہا جاتا ہے کہ یہ حقوق کی جنگ ہے۔‘
وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو نے بھی واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کی ہے۔