Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں کام کی جگہ انجریز میں 30 فیصد کمی

ریاض میں چھٹی پیشہ وارانہ صحت وسلامتی کانفرنس کا آغاز ہوا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر افرادی قوت انجینیئر احمد الراجحی کی سرپرستی میں اتوار کو ریاض میں چھٹی پیشہ ورانہ صحت وسلامتی کی بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز ہوا ہے جو 7 مئی تک جاری رہے گی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق کانفرنس میں پائیداری، کارپوریٹ سیفٹی، تیکنیکی تبدیلی، ثقافتی آگاہی اور پیشہ وارانہ صحت پر توجہ مرکوز ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیر نے کہا کہ ’سعودی وژن 2030 کے تحت جاری پروگرام اور اقدامات کے باعث پیشہ ورانہ صحت وسلامتی کے شعبے میں گزشتہ برسوں میں نمایاں کامیابیاں ملی ہیں جن کا مقصد ایک متحرک معاشرے کی تشکیل‘ متنوع اور پائیدار معیشت ہے‘۔

پیشہ ورانہ صحت وسلامتی کونسل کی آفیشل ویب سائٹ کا افتتتاح کیا گیا (فوٹو: ایس پی اے)

انہوں نے قومی کونسل برائے پیشہ ورانہ حصت وسلامتی کی کوششوں کی تعریف کی جس کے نتیجے میں مملکت میں کام کے دوران انجریز کی شرح میں 30.7 فیصد کمی آئی ہے۔ چند برسوں میں یہ شرح فی ایک لاکھ ورکروں میں 416 سے کم ہوکر 288 تک آگئی‘۔
اس کے ساتھ پیشہ ورانہ صحت وسلامتی کے معیارات رکھنے والے اداروں میں تعمیل کی شرح بڑھ کر 71.27 فیصد ہوگئی۔
احمد الراجحی نے کانفرنس کے ساتھ نمائش کا بھی افتتاح کیا اور شریک اداروں کے پویلین کا دورہ کیا۔انہوں نے پیشہ وارانہ صحت وسلامتی کونسل کی آفیشل ویب سائٹ کا بھی افتتتاح کیا۔

شیئر: