فیس میں ایک بار پھر اضافہ، لیکن کیا وقت پر پاسپورٹ ملیں گے؟
فیس میں ایک بار پھر اضافہ، لیکن کیا وقت پر پاسپورٹ ملیں گے؟
جمعرات 9 مئی 2024 15:47
زین علی -اردو نیوز، کراچی
24 گھنٹے سینڑ کھلنے کے بعد کراچی اور لاہور کے شہری اب دن یا رات کسی بھی وقت میں اپنے پاسپورٹ پروسیس کرا سکتے ہیں۔ (فوٹو: پاسپورٹ آفس کراچی فیس بک)
پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے رہائشی محمد صائم شیخ نے اپنے پاسپورٹ کی تجدید کے لیے صدر میں واقع پاسپورٹ آفس میں درخواست دی۔ بینک میں چالان جمع کرانے اور ڈیٹا انٹری کا پراسس مکمل کرنے کے بعد جب دستاویزات ضلع کے افسر کے پاس جمع کرائیں اور ان سے معلوم کیا کہ پاسپورٹ کب تک بن کر آئے گا تو افسر کے جواب نے صائم کو حیران کر دیا۔ پاسپورٹ سیل کے افسر کے مطابق انہوں نے نارمل پاسپورٹ بنانے کی درخواست دی ہے جو کم سے کم تین ماہ تک بن کر آ سکے گا۔
پاکستان میں گذشتہ کچھ عرصے سے پاسپورٹ بنوانے والوں کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اس تعداد کو دیکھتے ہوئے وفاقی حکومت نے کراچی اور لاہور میں ایک ایک ریجنل آفس ہفتے میں سات روز 24 گھنٹے کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سات مئی سے 24 گھنٹے سینڑ کھلنے کے بعد کراچی اور لاہور کے شہری اب دن یا رات کسی بھی وقت میں اپنے پاسپورٹ پروسیس کرا سکتے ہیں۔
وفاقی حکومت کے اس اقدام کو شہریوں کی جانب سے سراہا بھی جا رہا ہے، لیکن ساتھ ہی پاسپورٹ پروسیس کرنے والی انتظامیہ سے یہ سوال کرتے بھی نظر آ رہے ہیں کہ پروسیس ہونے کے بعد اگر مہینوں پاسپورٹ کے حصول کے لیے انتظار کرنا پڑے گا تو پھر اس 7/24 سروس کا کیا فائدہ ہے؟
پاسپورٹ سیل کراچی کے ایک سینیئر افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ عوام کی یہ شکایت بالکل درست ہے کہ انہیں کئی کئی مہینے انتظار کے بعد پاسپورٹ مل رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاسپورٹ بن کے آنے میں تاخیر کی کئی وجوہات ہیں۔ کچھ عرصہ قبل پاسپورٹ کے پرنٹنگ پیپر کی طلب اور رسد کا معاملہ سامنے آیا تھا، اس کے علاوہ گذشتہ کچھ عرصے میں پاسپورٹ بنوانے والوں کی تعداد میں بھی غیرمعمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔
سینیئر افسر کے مطابق ’اس وقت ملک میں پاسپورٹ کی حاصل ہونے والی درخواستوں کو مقررہ وقت پر پورا کرنے کی سسٹم میں گنجائش موجود نہیں ہے، اضافی طور پر پرنٹنگ کے پروسیس کو جاری رکھتے ہوئے پاسپورٹ بنائے جا رہے ہیں۔‘
تاہم شہری انتظامیہ کی اس بات سے اتفاق نہیں کرتے۔ کراچی ضلع شرقی کی رہائشی فاطمہ نسیم کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ کو اپنی کارکردگی بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پاسپورٹ بنانے کی فیس میں اضافہ کیا گیا ہے، اس کے باوجود وقت پر پاسپورٹ بن کر نہیں آ رہے۔
فاطمہ نسیم کے مطابق انہوں نے مارچ میں پاسپورٹ بننے کی درخواست دی تھی لیکن اب تک پاسپورٹ بن کر نہیں آیا۔
’ایک گھنٹے بعد لائن میں باری آتی ہے، کاونٹر پر پہنچتے ہیں تو جواب ملتا ہے کہ ابھی پاسپورٹ پرنٹنگ میں ہے، پرنٹ ہو کر کراچی پہنچنے میں مزید وقت لگے گا۔‘
محمد نجیب بھی ان افراد میں شامل ہیں جو اپنے پاسپورٹ کے حصول کے لیے دھکے کھانے پرمجبور ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے باہر سفر کرنے کے لیے پاسپورٹ ری نیو کرنے کی درخواست دی تھی۔ پروسیس مکمل ہوئے ایک مہینے سے زیادہ ہو گیا ہے لیکن ابھی تک کچھ علم نہیں کہ کب تک پاسپورٹ بن کر آئے گا۔
پاسپورٹ بنانے کے لیے کتنی طرح کی سروسز استعمال کی جا سکتی ہیں؟
پاکستان میں پاسپورٹ بنانے کے خواہش مند تین طرح کے چینلز کے ذریعے پاسپورٹ بنوا سکتے ہیں۔ ایک نارمل چینل ہے جو عام طور پر ایک سے دو ماہ میں پاسپورٹ حاصل کرنے کے لیے رکھا گیا ہے، دوسرا چینل ارجنٹ ہے، اس کی فیس نارمل کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ اس چینل کے ذریعے نارمل صورتحال میں پراسیس کرنے والے افراد 15 سے 25 دن میں پاسپورٹ حاصل کر سکتے ہیں۔ ان دو کے علاوہ ایک سروس فاسٹ ٹریک کی موجود ہے، جس کی فیس ان دونوں سروسز کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ اس سروس کا استعمال کرتے ہوئے درخواست گزار تین سے پانچ دن میں اپنا پاسپورٹ حاصل کرسکتا ہے۔
فیسوں میں ایک پھر اضافہ
خیال رہے کہ محکمہ داخلہ کی جانب سے رواں برس پاسپورٹ بنوانے کی فیسوں میں دو بار اضافہ کیا گیا ہے۔
رواں برس مارچ میں حکومت کی جانب سے پاسپورٹ بنانے اور ری نیو کرانے کی فیسوں میں اضافہ کیا گیا تھا۔ اس اضافے کے بعد پانچ برس کے لیے نارمل پاسپورٹ بنانے کی فیس تین ہزار روپے سے بڑھا کر 4500 روپے کردی گئی تھی۔ اسی طرح ارجنٹ پاسپورٹ کی فیس پانچ ہزار روپے سے بڑھا کر 7500 ہزار روپے کر دی گئی تھی۔
10 برس کے لیے پاسپورٹ بنانے والوں کے لیے نارمل فیس ساڑھے چار ہزار روپے تھی، جو بڑھا کر 6700 روپے کر دی گئی۔ اسی طرح 10 سالہ ارجنٹ پاسپورٹ بنانے کی فیس 7500 روپے تھی جو 11،200 روپے کر دی گئی تھی۔
لیکن اب دو ماہ بعد ایک بار پھر فیسوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ پاسپورٹ آفس کے مطابق اب پانچ سال کی مدت کے حامل 36 صفحات کے مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کی فیس 12،500 روپے ہے۔ اسی طرح 72 صفحات کی فیس 18،500 روپے اور 100 صفحات کی فیس 30 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔
36، 72 اور 100 صفحات کے 10 سالہ مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کی فیس بالترتیب 16،200، 25،200 اور 32 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔