Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کے پاس رفح کے شہریوں کی حفاظت کا کوئی ’قابل اعتماد منصوبہ‘ نہیں: بلنکن

انٹونی بلنکن نے کہا کہ صدر جو بائیڈن اسرائیل کے دفاع میں اس کی مدد کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل کو 3500 بموں کی فراہمی، ان خدشات کی بنا پر کہ وہ رفح میں استعمال کیے جا سکتے ہیں، روکنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے پاس وہاں موجود تقریباً 14 لاکھ شہریوں کی حفاظت کا کوئی ’قابل اعتماد منصوبہ‘ موجود نہیں ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اتوار کو امریکی نیوز چینل اے بی سی نیوز کے پروگرام ’دِز ویک‘ میں بات کرتے ہوئے انٹونی بلنکن نے کہا کہ صدر جو بائیڈن اسرائیل کے دفاع میں اس کی مدد کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور یہ کہ دو ہزار پاؤنڈ اور پانچ سو پاؤنڈ کے حامل 3500 بموں کی کھیپ وہ واحد امریکی ہتھیاروں کا پیکج ہے جسے روکا گیا ہے۔
انہوں نے کہا یہ بدل سکتا ہے، اگر اسرائیل رفح پر مکمل حملہ کرتا ہے، جس کے بارے میں اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حماس کے جنگجوؤں کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے حملہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ صدر بائیڈن نے اسرائیل پر واضح کیا ہے کہ ’اگر وہ رفح میں اس بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کرتا ہے، تو کچھ ایسے نظام موجود ہیں جن کی ہم اس آپریشن کے لیے مدد اور فراہمی نہیں کریں گے۔‘
’ہمیں ان کے استعمال کے طریقے کے بارے میں حقیقی خدشات ہیں۔ اسرائیل کو شہریوں کے تحفظ کے لیے ایک واضح اور قابل اعتبار منصوبہ بنانے کی ضرورت ہے، جو ہم نے نہیں دیکھا۔‘

رفح میں اس وقت تقریباً 14 لاکھ فلسطینی موجود ہیں، ان میں سے اکثر اسرائیلی بمباری سے غزہ کے دوسرے علاقوں سے بے گھر ہوئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

رفح میں اس وقت تقریباً 14 لاکھ فلسطینی موجود ہیں، ان میں سے اکثر اسرائیلی بمباری سے غزہ کے دوسرے علاقوں سے بے گھر ہوئے ہیں، جبکہ انہیں خوراک اور پانی کی شدید قلت کا بھی سامنا ہے۔
غزہ میں جاری اس جنگ کا آغاز گذشتہ برس سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر ایک بہت بڑے حملے کے بعد ہوا۔ اس حملے میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1170 افراد ہلاک ہوئے جن میں اکثریت شہریوں کی تھی۔
دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے جوابی حملے میں اب تک 35 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

شیئر: