سعودی عرب میں سمندری حیات کی حالت زار کا جائزہ لینے کا منصوبہ
سعودی عرب میں سمندری حیات کی حالت زار کا جائزہ لینے کا منصوبہ
بدھ 15 مئی 2024 19:50
خلیج عرب کی سعودی آبی حدود 27,000 مربع کلومیٹر سے زیادہ ہے۔ فائل فوٹو گیٹی امیجز
سعودی نیشنل سینٹر فار وائلڈ لائف ڈویلپمنٹ نے خلیج عرب کی سعودی حدود میں سمندری حیات کی حالت زار کا جائزہ لینے کے لیے منصوبے کا آغاز کیا ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ادارے کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کا مقصد سمندری ماحول، حیاتیاتی تحفظ اور آبی پرندوں کے مسکن کے لیے خطرات کم کرنا ہے۔
یہ منصوبہ بحری علاقے میں سمندری ماحول کی پائیداری کے ساتھ اقتصادی، سماجی اور ثقافتی اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے آبی حیات کے لیے بہتر ماحول پیدا کرے گا۔
نیشنل سینٹر فار وائلڈ لائف ڈویلپمنٹ کے سی ای او محمد علی قربان نے بتایا کہ بحراحمر میں مرجان کی چٹانوں، سمندری گھاس سے مزین علاقے، مینگروو کے آبی جنگلات اور اس سے جڑی حیات اور بحری انواع کا بنیادی جائزہ لیا جائے گا۔
اس منصوبے کے تحت مختلف قسم کی انسانی سرگرمیوں سے ساحلی ماحول کے لیے خطرہ بننے والے اقدامات کی نشاندہی کی جائے گی اور یہ خطرات کم کرنے کا حل تلاش کریں گے۔
منصوبہ میں فراہم کئے جانے والے ڈیٹا کی بنیاد پر ساحلوں کے قریب آبی پرندوں کی آماجگاہوں کے تحفظ اور بحالی کے لیے مؤثر حکمت عملی تیار کریں گے۔
محمد علی قربان نے بتایا کہ خلیج عرب کی سعودی آبی حدود 27,000 مربع کلومیٹر سے زیادہ پر محیط ہے جہاں سمندری انواع کی وسیع رینج ہے۔
نیشنل سینٹر فار وائلڈ لائف ڈویلپمنٹ کے سی ای او نے بتایا کہ سمندری ماحول میں حیاتیاتی نظام میں بہتری لانے اور محفوظ رکھنے اور پائیدار طریقے سے انتظام کے لیے مستقل نگرانی اور موثر منصوبے کا اطلاق ضروری ہے۔
نیشنل سینٹر فار وائلڈ لائف ڈویلپمنٹ اور دیگر متعلقہ ادارے مل کر سمندر میں موجود آبی حیات کے مسکن قائم رکھنے کے لیے بہتر اقدامات اور ضروری انتظامی منصوبے تشکیل دیں گے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں