Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں مئی اور جون میں گرمی کی لہر کا خدشہ، شہریوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت

15 سے 30 مئی کے درمیان درجہ حرارت 40 سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے صوبہ سندھ اور پنجاب میں گرمی کی لہر کا خدشہ ظاہر کیا ہے اور شہریوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے۔
جمعرات کو نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے جاری بیان میں کہا کہ صوبہ سندھ کے شہر عمر کوٹ، تھرپارکر، ٹنڈو اللہ یار، مٹیاری اور سانگھڑ جبکہ صوبہ پنجاب کے اضلاع رحیم یار خان اور بہاولپور میں گرمی کی لہر کا خطرہ ہے۔
بیان کے مطابق صوبہ پنجاب اور سندھ میں  مئی اور جون کے مہینے میں گرمی کی لہر متوقع ہے۔
این ڈی ایم نے کہا ہے کہ 15 سے 30 مئی کے درمیان درجہ حرارت 40 سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے جبکہ جون میں 45 سینٹی گریڈ تک بڑھ سکتا ہے۔
ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے درجہ حرارت بڑھنے اور شدید گرمی سے صحت پر بھی متعدد اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
گلوبل کلائمیٹ رسک انڈیکس کی رپورٹ کے مطابق سال 1999 سے 2018 کے درمیان پاکستان میں  ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں تقریباً 10 ہزار پاکستانی ہلاک ہوئے جبکہ ملک کو 3.8 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔
سال 2015 میں پاکستان کے شہر کراچی میں شدید گرمی کی لہر کے باعث 120 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
2022 میں مون سون کی بارشوں سے پاکستان کی تاریخ میں تباہ کن سیلاب آئے تھے جس میں 1700 ہلاک اور تین کروڑ 30 لاکھ متاثر ہوئے تھے۔ اس کے نتیجے میں تباہ ہونے والے گھر، سکول اور انفراسٹرکچر کی تعمیر کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

شیئر: