افغانستان میں سیلاب سے مزید 50 افراد ہلاک اور متعدد لاپتہ، ہزاروں مکان تباہ
حالیہ دنوں میں سیلاب کی وجہ سے افغانستان کے کئی صوبے متاثر ہوئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
افغانستان کے مغربی علاقوں میں آنے والے سیلاب سے کم از کم 50 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ ایک ہفتہ قبل ملک کے شمالی حصے میں سیلاب کے باعث متعدد کی موت واقع ہوئی تھی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صوبہ غور کے پولیس ترجمان عبدالرحمان بدری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 50 افراد سیلاب سے ہلاک ہوئے ہیں اور متعدد ابھی بھی لاپتہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب سے تقریباً دو ہزار مکانات تباہ ہوئے ہیں اور ہزاروں کو نقصان پہنچا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تباہ کن سیلاب کی وجہ سے ہزاروں مویشی بھی ہلاک ہوئے اور سینکڑوں ایکڑ زرعی اراضی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
سیلاب کی وجہ سے صوبے میں سڑکیں مکمل طور پر بند ہیں جبکہ لوگوں کو آمد و رفت میں مشکلات کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام اور طالبان کے حکام کے مطابق گزشتہ ہفتے شمالی صوبہ بغلان میں سیلاب کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔
افغانستان کے مقامی میڈیا طلوع نیوز کے مطابق سیلاب سے ایک مرتبہ پھر غور، فریاب، بدخشاں، سرِ پُل اور جوزجان متاثر ہوئے ہیں جہاں سینکڑوں مکانات سیلاب کی نذر ہوئے۔
صوبہ غور کے شہر فیروز کوہ کے رہائشی عبدالرحمان کا کہنا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے ان کے علاقے میں سینکڑوں مکانات اور دکانیں تباہ ہوئیں اور لوگوں کے مال مویشی بھی بہہ گئے ہیں۔
مرغاب کے منتظم امان اللہ پیکر نے کہا کہ حالیہ دنوں ان کے ضلعے میں تیسری مرتبہ سیلاب آیا ہے۔
بدخشاں کے رہائشی عبدل ذاکر کا کہنا ہے کہ ان کے علاقے میں 80 سے زیادہ مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے، اب لوگوں کے پاس رہنے کی جگہ نہیں اور کھلے آسمان کے نیچے بیٹھے ہوئے ہیں۔