معاشی بحران سے نکلنے کے لیے پاکستان کو سعودی عرب کے ساتھ چلنا چاہیے: پاکستانی سفیر
سعودی عرب میں مقیم پاکستانی سفیر احمد فاروق نے کہا ہے معاشی بحران سے نکلنے کے لیے پاکستان کو سعودی عرب کے ساتھ چلنا چاہیے۔
سنیچر کو کراچی میں سعودی عرب اور پاکستان بزنس گیٹ وے کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے آن لائن خطاب کے دوران سعودی عرب میں مقیم پاکستانی سفیر احمد فاروق کا کہنا ہے معاشی بحران سے نکلنے کے لئے پاکستان کو سعودی عرب کے ساتھ چلنا چاہیے۔
اُنہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ویژن 2030 میں پاکستان کی لیے بڑے مواقع ہیں، سعودی عرب آئی ٹی اور کنسٹرکشن سیکٹر میں خود مختار ہونا چاہتا ہے تاہم اس کے لیے اسے ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت ہے۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ تعمیراتی شعبے (کنسٹرکشن سیکٹر) میں سعودی سرمایہ کاری ایک ٹریلین ڈالر سے زیادہ پے، سعودی عرب کی 32 کمپنیوں کے وفد کے دورہ پاکستان کے مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں۔
زبیر موتی والا نے سیمینار سے خطاب میں کہا کہ سعودی عرب پاکستان سے چاول کی ایکسپورٹ 7 سے بڑھا کر 20 فیصد کرنا چاہتا ہے تاہم اس کے لیے حکومت کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (آباد) کے سابق چیئرمین حسن بخشی نے کہا کہ ویژن 2030 کے تحت سعودی عرب کو پانچ لاکھ افرادی قوت کی ضرورت ہے حکومت سعودیہ کے زمینی حقائق کے مطابق 50 ہزار اسامی اکاؤنٹنٹ کے لیے مختص کرائے۔
ان کا کہنا تھا کہ آباد کا ایک وفد بہت جلد سعودی عرب کا دورہ کرے گا، سعودی عرب میں ملازمت اور کاروبار کے لیے عربی زبان سیکھنا وقت کی ضرورت ہے۔
سیمنار سے سابق نگراں وزیر اشفاق تولہ نے بھی خطاب کیا۔