کرغیزستان کے دارلحکومت بشکیک میں موجود 355 پاکستانی طالب علم اتوار کو دو پروازوں کے ذریعے اسلام آباد اور لاہور پہنچ گئے۔
اسلام آباد پہنچنے والی پرواز سے 180 پاکستانی طالب علم وطن واپس پہنچ گئے۔
اسلام آباد ایئرپورٹ پر وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک اور دیگر حکام نے طالب علموں کا استقبال کیا۔
دریں اثنا 175 طالب علم ایک اور کمرشل فلائیٹ کے ذریعے لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے بشکیک سے واپس آنے والے طالب علموں کا ایئر پورٹ پر استقبال کیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ حکومت پاکستان نے کرغزستان سے دن میں چار فلائیٹس چلانے کی خصوصی اجازت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وطن واپس پہنچنے والے پاکستانی طالب علموں کے لیے ٹرانسپورٹ اور کھانے کا انتظام کیا گیا ہے۔ پاکستانی طلبا کو بحفاظت ان کے گھروں تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کرغزستان کی حکومت سے مسلسل رابطے میں ہے اور پاکستانی طلباءکی سہولت کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
ادھر اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ کرغزستان میں پاکستانی طلباء کو جن مشکلات سے گزرنا پڑا حکومت کو اس کا مکمل احساس ہے۔
وزیراعظم کی ہدایت پر دفتر خارجہ اور کرغزستان میں پاکستانی سفارتخانہ ، سیاسی اور سفارتی سطح پر پاکستانیوں کی سکیورٹی کو یقینی بنانے اور ان کے محفوظ انخلا کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے وزیر خارجہ ، دفتر خارجہ ، پاکستانی سفارتخانہ اور تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ کرغزستان میں پیدا ہونے والی صورتحال سے اپنے شہریوں بالخصوص طلباء کو محفوظ بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں ۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایسا معاملہ تھا جس میں اندازہ نہیں ہوتا کہ کیا کچھ کیا جائے اور ایسی صورتحال سے ہنگامی طور پر کیسے نمٹا جائے، بعض اوقات مشن اور سفارتخانوں میں اتنے لوگ نہیں ہوتے کہ وہ ایسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پہلے سے تیار ہوں ۔