Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن پر بلیڈ سے حملہ، مقدمہ درج

رؤف حسن پر حملے کے خلاف پی ٹی آئی نے سینیٹ سے واک آؤٹ کیا۔ (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن پر اسلام آباد میں نامعلوم افراد کے حملے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
منگل کو پی ٹی آئی کے رہنما شبلی فراز نے سینیٹ کے سیشن کے دوران بتایا کہ ابھی ابھی خبر آئی ہے کہ رؤف حسن پر حملہ کیا گیا ہے۔
رؤف حسن پر حملہ اس وقت کیا گیا جب وہ اسلام آباد کے سیکٹر جی سیون مرکز میں واقع نجی ٹی وی چینل کے دفتر سے نکل کر جا رہے تھے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں رؤف حسن کو دیکھا جاسکتا ہے کہ ان کا چہرہ اور کپڑے خون آلود ہیں اور وہ اس حالت میں ٹی وی چینل کے دفتر واپس جا رہے ہیں۔
دوسری جانب اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’رؤف حسن کو نجی ٹی وی کے دفتر کے باہر بلیڈ مارا گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’عینی شاہدین کے مطابق رؤف حسن کو خواجہ سراؤں نے چہرے پر بلیڈ مارا۔ پولیس موقعے پر موجود ہے۔ شواہد جمع کیے جا رہے ہیں۔‘
’جن خواجہ سراؤں نے یہ کام کیا ہے ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔‘
پی ٹی آئی کے رہنما اور  سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ 
وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔
’میں ابھی کال کر کے اس بارے میں معلومات حاصل کرتا ہوں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ حملہ کب ہوا، کس نے کیا یہ سب معلوم کرنا ہے؟
دوسری جانب رؤف حسن پر حملے کے خلاف پی ٹی آئی نے سینیٹ سے واک آؤٹ کیا۔
دریں اثنا وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے رؤف حسن پر حملے کی مذمت کی ہے۔ ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ رؤف حسن سینیئر سیاستدان ہیں اور شہاز شریف کے ساتھ بھی پنجاب میں کام کر چکے ہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

شیئر: