’رفح میں قتلِ عام‘، الجزائر اقوام متحدہ میں قرارداد پیش کرے گا
الجزائر اقوام متحدہ کی ایک قرارداد کا ایک مسودہ پیش کرے گا جس میں رفح میں ’قتلِ عام‘ کے خاتمے کا مطالبہ کیا جائے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیل نے غزہ کے شہر رفح میں حماس کے عسکریت پسندوں پر حملہ کیا ہے۔ منگل کو رفح کے مغرب میں فلسطینی پناہ گزینوں کے ایک کیمپ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 21 افراد ہلاک ہوئے۔
امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کے دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیل رفح میں فوجی کارروائیاں کر رہا ہے جہاں فلسطینیوں کی بڑی تعداد پناہ گزین ہے۔
غزہ میں حماس کے زیرانتظام وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اتوار کو ایک اسرائیلی حملے میں 45 افراد کیمپ میں مارے گئے جس کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی گئی۔
الجزائر کے سفیر امر بینجامہ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’رفح میں قتل و غارت کو روکنے کے لیے یہ ایک مختصر اور فیصلہ کن متن ہو گا۔‘
الجزائر نے اتوار کے حملے کے بعد منگل کو سلامتی کونسل کا فوری اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی۔
الجزائر کے سفیر نے یہ نہیں بتایا کہ قرارداد پر ووٹنگ کب ہونے کی اُمید ہے۔
چین کے سفیر فو کانگ نے رواں ہفتے ووٹنگ کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں امید ہے کہ یہ جلد از جلد ممکن ہو سکے گا۔‘
فرانسیسی سفیر نکولس ڈی ریویر نے کونسل کے اجلاس سے قبل کہا کہ ’اس کونسل کے لیے کارروائی کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ یہ زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔ یہ ہنگامی صورتحال کا معاملہ ہے۔‘
الجزائر کے نئے مسودے کی قرارداد کے بارے میں پوچھے جانے پر امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ’ہم اسے دیکھنے کا انتظار کر رہے ہیں اور پھر ہم اس پر ردعمل ظاہر کریں گے۔‘
فلسطینی محکمۂ صحت کے کارکنوں کے مطابق رفح میں اتوار کو اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 40 افراد ہلاک ہوئے۔
محکمۂ صحت کے کارکنوں نے کہا کہ رفح میں ٹینٹس کو بھی نشانہ بنایا گیا اور متعدد افراد جل جانے والے ملبے میں پھنس گئے ہیں۔
عالمی عدالت انصاف کی جانب سے اسرائیل کو فوجی کارروائیاں ختم کرنے کے حکم کے دو دن بعد یہ حملے ہوئے۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نتن یاہو نے کہا ہے کہ اتوار کو رفح کے ایک پناہ گزین کیمپ پر حملہ ایک ’المناک غلطی‘ کا نتیجہ تھا۔