باردودی سرنگوں کی صفائی میں سعودی عرب کا اہم کردار: ڈاکٹر الربیعہ
انسانی امداد کے طور پر 129 ارب امریکی ڈالر خرچ کیے جاچکے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے نگران اعلی اور ایوان شاہی کے مشیر ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ نے کہا ہے کہ ’ مملکت کی جانب سے انسانی فلاحی منصوبوں کے تحت بارودی سرنگوں کی صفائی میں بھی کردار ادا کیا گیا‘۔
’اس کا مقصد ماحول کو بہتر بنانا، شہریوں خاص طور پر بچوں اور خواتین کو تحفظ فراہم کرنا اور بارودی سرنگوں کے خطرات کو کم کرنا ہے‘۔
ایس پی اے کے مطابق ڈاکٹر الربیعہ نے باکو میں بارودی سرنگوں کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’سرسبز مشرق وسطی انیشیٹیو جس کا اعلان ولی عہد مملکت نے کیا تھا کے تحت ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے منصوبے پرعمل جاری ہے جس کے لیے ڈھائی ملین ڈالر کی رقم مختص کی گئی ہے۔
ڈاکٹر الربیعہ کا کہنا تھا ’مملکت کی جانب سے سال 1996 سے 2024 تک انسانی امداد کے طور پر 129 ارب امریکی ڈالر خرچ کیے جاچکے جس سے 169 ممالک مستفیض ہوئے‘۔ انہوں نے مزید کہا ’ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے شاہ سلمان ریلیف سینٹر کا قیام 13 مئی 2015 کو عمل میں لایا گیا تھا جس کا مقصد فلاح انسانیت اور لوگوں کی امداد ہے‘۔
ڈاکٹر الربیعہ نے بتایا کہ ’اب تک 99 ممالک میں 2925 منصوبوں پر کام کیا گیا ہے جس پر 6 ارب 824 ملین 693 ہزار امریکی ڈالر خوراک، صحت، تعلیم پینے کے صاف پانی، ماحولیاتی تحفظ وغیرہ کے منصوبوں پرخرچ کیے جاچکے ہیں‘۔
انہوں نے کہا ’مملکت کی جانب سے یمن میں متاثرہ افراد کے لیے مصنوعی اعضا کے حوالے سے پروگرام پر عمل کیا گیا جس کے تحت ایسے افراد کو مصنوعی آلات پرمشتمل اعضا فراہم کرنا ہے جو اپنے اصل جسمانی اعضا سے محروم ہو گئے ہیں اس منصوبے سے 3496500 افراد نے فائدہ اٹھایا‘۔