Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں شدید گرمی کی لہر سے کم از کم 56 ہلاکتیں، 25 ہزار افراد متاثر

ہیٹ سٹروک کے پانچ ہزار کیسز صرف ریاست مدھیہ پردیش میں رپورٹ ہوئے(فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں حالیہ دو ماہ کے دوران ہیٹ ویو  سے 25 ہزار کے لگ بھگ افراد متاثر جبکہ 56 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے مقامی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ یہ اعداد و شمار مارچ سے مئی کے بیچ کے دورانیے کے ہیں۔
مئی کا مہینہ انڈیا میں شدید گرم رہا جب دارالحکومت دہلی اور قریبی ریاست راجستھان میں درجہ حرارت 50 ڈگری سیلیئس تک پہنچ گیا تھا۔
اس کے برعکس انڈیا کے مشرقی علاقے سائیکلون ریمل کی زد میں رہے۔ شمال مشرقی ریاست آسام میں موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں 14 افراد کی ہلاکت ہوئی۔
جنوبی ریاستوں کرناٹک اور کیرالہ کے مختلف شہروں میں بھی بہت زیادہ بارشیں ہوئیں۔
انڈیا میں ٹیکنالوجی کا مرکز شمار ہونے والے شہر بینگلور میں اتوار کو جون 1891 کے بعد کی سب سے زیادہ بارش (111 اعشاریہ ایک ملی میٹر) ریکارڈ کی گئی۔
دوسری جانب سری لنگا کے ڈیزاسٹر مینیجمنٹ سینٹر نے اتوار کو بتایا کہ شدید مون سون بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے کم از کم 15 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ جنوبی ایشیا میں انتہائی شدید موسم گرما کی کئی وجوہات ہیں جنہوں نے انسانی عمل دخل کے باعث موسمیاتی تبدیلی کے عمل میں شدت لائی ہے۔
انڈیا کی ریاستوں اتر پردیش، بہار اور اڑیسہ میں جمعے کو کم از کم 33 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں جن کے بارے میں خدشہ ہے کہ وہ ہیٹ سٹروک سے متاثر ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والے ان افراد میں الیکشن ڈیوٹی پر مامور عملے کے ارکان بھی شامل تھے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ جنوبی ایشیا میں انتہائی شدید موسم گرما کی کئی وجوہات ہیں (فائل فوٹو: اے یف پی)

انڈیا کے نیشنل ڈیزیز کنٹرول سینٹر کے اعداد شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ مئی میں صورتحال کافی بگڑ گئی تھی جس میں ہیٹ سٹروک کی وجہ سے 46 ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 19 ہزار 189 افراد شدید گرمی سے متاثر ہوئے۔
اخبار دی ہندو کے مطابق انڈیا میں ہیٹ ویو سے ہونے والی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 80 کے لگ بھگ ہے۔
ہیٹ سٹروک کے پانچ ہزار کیسز صرف ریاست مدھیہ پردیش میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
انڈیا کے محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ بدھ تک موسم کی شدت کم رہے گی  اور کیرالہ میں گزشتہ ہفتے شروع ہونے والی مون سون بارشوں میں بھی معمولی وقفہ متوقع ہے۔

شیئر: