جڑے ہوئے بچوں کو علیحدہ کرنے کے پروگرام کے 30 سال، ریاض میں کانفرنس
25 ملکوں کے 135 جڑے ہوئے بچوں کے کامیاب آپریشن کیے جا چکے ہیں(فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کا شاہ سلمان مرکز برائے امداد اور انسانی خدمات جڑے ہوئے بچوں کو علیحدہ کرنے کے سعودی پروگرام کے 30 برس مکمل ہونے پر ریاض میں بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔
1990 میں پروگرام کے آغاز کے بعد سے اب تک 25 ملکوں کے 135 جڑے ہوئے بچوں کے کامیاب آپریشن کیے جا چکے ہیں۔
1992 میں سوڈان سے تعلق رکھنے والی دوبچیوں ’سماح اور وھبہ ‘ کا آپریشن کامیابی سے ہمکنار ہوا۔ دونوں بچیاں تاحال مملکت میں مقیم ہیں۔ انہوں نے اپنی تعلیم سعودی جامعات سے حاصل کی اس وقت وہ ماسٹرکررہی ہیں۔
ایس پی اے کے مطابق 2 روزہ کانفرنس 24 اور 25 نومبر کو ہوگی جس میں متعدد ممالک سے تعلق رکھنے والے وہ بچے اپنے والدین کے ہمراہ شرکت کریں گے جن کا کامیاب آپریشن کیا گیا تھا۔
کانفرنس میں وزارت نیشنل گارڈ، سول ایوی ایشن، وزارت خارجہ ، تعلیم ، صحت اور اطلاعات کے علاوہ طب کے شعبے سے تعلق رکھنے والی مقامی اور عالمی تنظیموں کے نمائندے بھی شرکت کریں گے۔
کانفرنس میں سائنسی امور کے حوالے سے مقالے پیش جائیں گے جبکہ جسمانی طور پرجڑے ہوئے بچوں کو جدا کرنے کے لیے عالمی سطح پرشہرت رکھنے والے سعودی سینٹر کی تاریخ اور کامیابیوں کے سفر کے حوالے سے بھی اہم معلومات پیش کی جائیں گی۔
شاہ سلمان مرکز کا کردار محض سیامی بچوں کو جدا کرنے کے آپریشن تک محدود نہیں رہتا بلکہ مرکز کی جانب سے کامیاب آپریشن کے بعد بچوں اور ان کے والدین سے مسلسل رابطہ رکھا جاتا ہے اور وقتا فوقتا ان کی طبی حالت کا بھی جائزہ لیا جاتا ہے۔
سال 2022 میں سینٹر کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے ریاض میں عمانی بچیوں صفا، مروہ سے کامیاب آپریشن کے 15 برس بعد ملاقات کی۔
علاوہ ازیں اردن میں دوبچوں امجد اور محمد کے کامیاب آپریشن کے 12 برس بعد ان سے تفصیلی ملاقات کی۔ مصری بچوں حسن اور محمود جن کا آپریشن 2009 میں ہوا تھا ان سے بھی ملاقات کی۔
کانفرنس میں ان بچوں اور ان کے والدین کو بھی مدعو کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنے حالات زندگی سے شرکاء کو آگاہ کرسکیں۔