Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل اور حماس بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں: اقوام متحدہ

سات اکتوبر کے بعد اسرائیلی فضائی حملوں میں ہزاروں فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس آئندہ ہفتے سلامتی کونسل کو بتائیں گے کہ اسرائیل اور حماس دونوں بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور ایک دوسرے کو ختم کرنے کے لیے اپنی جنگ میں انہیں خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سیکریٹری جنرل بچوں کو خطرے سے دوچار کرنے والی ریاستوں اور مسلح تنظیموں کی عالمی فہرست ہر سال تیار کرتے ہیں۔
اس فہرست میں میانمار کی کاچن انڈیپنڈنس آرمی اور روس بھی شامل ہے اور اب اسرائیل کو بھی شامل کیا جا رہا ہے۔
انتونیو گوتریس یہ فہرست سلامتی کونسل کو بھیجتے ہیں اور پھر کونسل فیصلہ کر سکتی ہے کہ آیا کارروائی کرنی ہے یا نہیں۔
سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان میں سے ایک امریکہ ہے جو اپنے دیرینہ اتحادی ملک اسرائیل کے خلاف کارروائی سے گریز کرتا ہے۔
روس سلامتی کونسل کا ایک اور مستقل رکن ہے۔ جب اقوام متحدہ نے گزشتہ سال روسی افواج کو یوکرین میں بچوں کو قتل کرنے اور سکولوں اور ہسپتالوں پر حملوں کے الزام میں بلیک لسٹ کیا تو کونسل نے کوئی کارروائی نہیں کی تھی۔
جمعے کو اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے صحافیوں کو بتایا کہ انتونیو گوتریس کے چیف آف سٹاف نے اقوام متحدہ کے لیے اسرائیلی سفیر گیلاد ایردان کو فون کر کے مطلع کیا کہ اسرائیل اس رپورٹ میں شامل ہو گا اور اسے اگلے ہفتے کونسل کو بھیجا جائے گا۔
عسکریت پسند حماس اور فلسطینی اسلامی جہاد تنظیموں کو بھی فہرست میں شامل کیا جائے گا۔
اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے کہا ہے کہ اسرائیل کو ’لسٹ آف شیم‘ میں شامل کرنے سے ہمارے لاکھوں بچوں کو واپس نہیں لایا جائے گا جو کئی دہائیوں میں اسرائیل کے ہاتھوں مارے گئے۔
تاہم انہوں نے کہا کہ ’یہ درست سمت میں ایک اہم قدم ہے۔‘

حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے شہریوں کی تصاویر تل ابیب میں لگائی گئی ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ’اقوام متحدہ نے خود کو آج تاریخ کی بلیک لسٹ میں ڈال دیا ہے۔‘
اس اقدام نے اسرائیل اور اقوام متحدہ کے درمیان طویل عرصے سے جاری تنازع کو بھی بڑھا دیا ہے۔
گزشتہ کئی ماہ سے اسرائیل کو غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں پر شدید بین الاقوامی تنقید کا سامنا ہے۔ غزہ پر اسرائیل کے حالیہ دو فضائی حملوں میں متعدد شہری مارے گئے ہیں۔
اقوام متحدہ کی ایجنسیوں نے بدھ کو خبردار کیا تھا کہ اگر جنگ جاری رہی تو غزہ میں 10 لاکھ سے زائد فلسطینی اگلے ماہ کے وسط تک بھوک کی بلند ترین سطح کا سامنا کر سکتے ہیں۔

شیئر: