Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے: شہباز شریف

وزیراعظم نے کیپٹن فراز سمیت سات اہلکاروں کی ہلاکت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ (فوٹو: آئی ایس پی آر)
صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں سات سکیورٹی اہلکاروں کے ایک بارودی سرنگ دھماکے (آئی ای ڈی) میں ہلاکت کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک شدت پسندوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔
اتوار کو صوبہ خیبر پختونخوا ضلع لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں ایک کیپٹن سمیت سات فوجی اہلکار جان سے گئے۔  
پاکستان کے سرکاری میڈیا کے مطابق سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ہلاکت پر اپنے الگ الگ تعزیتی پیغامات میں صدر اور وزیراعظم نے بے مثال قربانیوں اور خدمات پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ ’پوری قوم قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان کی خدمات اور لازوال قربانیوں کے لیے سلام پیش کرتی ہے۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے شدت پسندوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ ہے۔ 
اپنے پیغام میں صدر آصف علی زرداری نے سکیورٹی فورسز پر دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’قوم اپنے بہادر بیٹوں اور شہدا کی قربانیوں کو ہر گز فراموش نہیں کرے گی۔‘
صدر نے کہا کہ ’پوری قوم ملک سے دہشت گردی کے ناسور کے مکمل خاتمے کے لیے پُرعزم ہے‘
خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی اور وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور نے لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
 اپنے بیانات میں انہوں نے واقعے میں کیپٹن فراز سمیت سات اہلکاروں کی ہلاکت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے سوگوار خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ سکیورٹی فورسز کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب بارودی سرنگ کے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس حملے میں جان سے جانے والوں میں  کیپٹن محمد فراز الیاس (قصور)، صوبیدار میجر محمد نذیر(سکردو)، لانس نائیک محمد انور (گانچھی)، لانس نائیک حسین علی (غذر)، سپاہی اسد اللہ (ملتان)، سپاہی منظور حسین (گلگت)، سپاہی راشد محمود (راولپنڈی) شامل ہیں۔
ایک الگ بیان میں فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ فوجیوں پر حملے ملک میں شدت پسندی سے لڑنے کے عزم کو کم نہیں کریں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان کی سکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں اور ہمارے بہادر شہدا کی قربانیاں ہمارے عزم کو تقویت دیتی ہیں۔‘

شیئر: