Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبر پختونخوا میں لوڈشیڈنگ: محسن نقوی اور علی امین گنڈا پور کا مذاکرات پر اتفاق

صوبہ خیبر پختونخوا میں لوڈشیڈنگ کے بحران پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعلٰی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور میں رابطہ ہوا ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق بدھ کو ٹیلی فون پر ہونے والے گفتگو میں وزیراعلٰی خیبر پختونخوا نے محسن نقوی کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔
دونوں نے خیبر پختونخوا میں 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ پر اگلے دو روز میں مشاورت اور مذاکرات پر اتفاق کیا۔
وفاقی وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ افہام و تفہیم سے باہمی غلط فہمیاں دور کی جائیں گی۔
علی امین گنڈا پور نے وزیر داخلہ کو گرڈ سٹیشنز کی حفاظت اور تحفظ کی یقین دہانی کرائی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ پوری کوشش ہے کہ خیبر پختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ جلد حل ہو۔
انہوں نے کہا کہ تمام وفاقی تنصیبات کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔
قبل ازیں صوبہ خیبر پختونخوا میں لوڈشیڈنگ میں اضافے کے بعد وزیراعلٰی علی امین گنڈا پور اپنے علاقے کی بجلی بحال کرانے کے لیے گرڈ سٹیشن پہنچ گئے تھے۔
ڈیرہ اسماعیل خان کے گرڈ سٹیشن پہنچنے کے بعد علی امین گنڈا پور نے میڈیا کے سامنے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر توانائی اویس لغاری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ وہ بٹن ہے، اور دیکھ لیں یہ میرے ہاتھ میں ہے، اور اگر نیشنل گرڈ کی بجلی کم کی تو نیشنل گرڈ والا بٹن بھی میرے ہاتھ میں ہے اور میں وہ بٹن بھی بند کر دوں گا، پھر پورا پاکستان جانے اور آپ جانیں۔‘
وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کے پریس سیکریٹری کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق انہوں نے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے مقرر کر دیا۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ اب کسی بھی علاقے میں 12 گھٹنے سے زاید لوڈشیڈنگ نہیں ہو گی۔ صوبے کے تمام پارلیمنٹیرینز اپنے اپنے علاقوں میں گرڈ سٹیشنز کا دورہ کر کے 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے شیڈول پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے صوبے کے مشترکہ مفادات کونسل سے منظور شدہ 1600 ارب کے واجبات نہیں دیے جا رہے، جتنا وفاق کا بجٹ پیش کیا گیا اس سے زیادہ پیسہ ہمارا نیٹ ہائیٹرو پرافٹ کا واجب الادا ہے۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ پوری کوشش ہے کہ خیبر پختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ جلد حل ہو۔ (فائل فوٹو: ایکس)

دوسری جانب رکن خیبر پختونخوا اسمبلی فضل الٰہی کی جانب گرڈ سٹیشن سے بجلی بحال کرنے اور احتجاج پر تھانہ رحمان بابا میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
تاہم پولیس نے کہا ہے کہ ایف آئی آر میں ایم پی اے فضل الٰہی کو نہیں بلکہ ان کے اسسٹنٹ جمیل کو نامزد کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق پیسکو کی درخواست پر ایف آئی آر میں پانچ دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ’مختلف علاقوں کی بجلی بحال کرانے سے 30 ہزار یونٹ خرچ ہوئے، جن کی قیمت 13 لاکھ 20 ہزار روپے بنتی ہے۔‘
خیبر پختونخوا پولیس نے مزید کہا کہ گرڈ سٹیشن میں ایم پی اے فضل الٰہی کی ویڈیو سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز ایم پی اے فضل الٰہی نے گرڈ سٹیشن میں گھس کر 10 فیڈرز کی بجلی کو بحال کیا تھا۔

شیئر: